کراچی(این این آئی) سپریم کورٹ نے کے ایم سی کوارٹرز خریدنے والے مکینوں کی اپیل مسترد کردی،دوران سماعت جسٹس گلزار احمد نے ریماکس دیئے کہ رونے سے کچھ نہیں ہونے وال، گھر لینے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا۔پیرکو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی کے علاقے کورنگی میں کے ایم سی کوارٹرز پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔سپریم کورٹ نے کے ایم سی کوارٹرز خریدنے والے مکینوں کی اپیل مسترد کردی، مکینوں نے کہاکہ ہمیں ڈائریکٹر کچی آبادی نے گھر فروخت کیے، ہمارا کیا قصور تھا، 45 سال سے رہ رہے ہیں اب کے ایم سی خالی
کرانے پہنچ گئی ہے۔جس پر جسٹس گلزار احمد نے کہا کراچی میں بہت کچھ ہوتا دیکھ رہے ہیں، کیا پورا پاکستان اسی طرح الاٹ کردیں؟ پورے کراچی میں یہی ہو رہا ہے۔جسٹس سجادعلی شاہ نے کہاکہ دستاویزات ثابت کررہی ہیں یہ کے ایم سی کے کوارٹرزہیں، جسٹس گلزار نے کہاکہ100سال بھی غیرقانونی بیٹھے رہیں توغیرقانونی تصور ہوگا، وکیل کے ایم سی نے بتایا کوارٹرز خالی کرا کر سیل کر دیئے ہیں۔کراچی رجسٹری میں مکین دوہائیاں دیتے رہے تاہم عدالت نے دو ٹوک الفاظ میں کہا رونے سے کچھ نہیں ہونے والا، گھر لینے سے پہلے سوچنا چاہیئے تھا۔