بنگلادیش کے کیمپوں میں برما سے آئے روہنگیا مسلمان پریشان

3  جون‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بنگلا دیش کے کیمپوں میں محصور برما سے آئے روہنگیا مسلمانوں کی پریشانی بڑھ گئی، حکومت نے کیمکیمپ چھوڑنے کی ہدایت کردی۔ اس معاملے پرنوبل امن انعام یافتہ آنگ سانگ سوچی کی خاموشی بھی سوالیہ نشان بن گئی۔ میانمار کی ریاست رخائن میں کئی دہائیوں سے آباد لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کو کیا پتہ تھا کہ جس زمین پرانہوں نے آنکھ کھولی وہی زمین ان کے لئے تنگ کردی جائیگی۔بدھ مت کے شدت پسندوں کی بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیوں سے پریشان سینکڑوں برمی مسلمانوں کی کشتی بیچ منجدھار ہچکولے کھا رہی ہے۔ بنگلا دیش کے کیمپوں میں محصور روہنگیا مسلمانوں کو حکومت نے کیمپ چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔وزیر اعظم شیخ حسینہ کے سیاسی مشیر ایچ ٹی امام نے صاف کہہ دیا ہے کہ روہنگیامیانمار کے شہری ہیں،بنگلا دیش لمبے عرصے تک ان کی مہمان نوازی نہیں کر سکتا،انہیں یہاں سے جانا ہوگا۔اس صورتحال میں میانمار کی اصول پسند،جرات مند،جمہوریت ، انسانی حقوق کی علمبرداراور نوبل امن انعام یافتہ آنگ سانگ سوچی کی خاموشی دنیا بھر کیلئے سوالیہ نشان بن گئی ہے۔میانمار پارلیمان میں حزبِ اختلاف کی رکن 69 سالہ سوچی اکثر حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتی نظر آتی ہیں لیکن روہنگیا مسلمانوں کے معاملے پر انہوں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔اس وقت وہ ملک میں عام انتخابات کی مہم چلا رہی ہیںاور خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ اس موقع پر روہنگیا مسلمانوں کی حمایت کر کے شدت پسند بدھ مت کی مخالفت مول لینا نہیں چاہتیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…