ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

امریکیوں کی اکثریت پاکستان میں ڈرون حملوں کی حامی ہے

datetime 29  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک(نیوزڈیسک )ان تحفظات کے باوجود کہ ڈرون حملے معصوم شہریوں کی جانیں خطرے میں ڈال دیتے ہیں 58 فیصد امریکیوں نے پاکستان، صومالیہ اور یمن میں شدت پسندوں کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرون حملوں کی حمایت کی ہے۔پیو ریسرچ سینٹر کے ایک سروے کے مطابق 58 فیصد امریکی شہریوں نے مذکورہ ممالک میں ڈرون حملوں کی حمایت جب کہ 35 فیصد نے ان حملوں کی مخالفت کی۔پیو سروے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈرون حملوں کی حمایت میں سامنے آنے والے امریکیوں کو اگر پارٹی بنیاد پردیکھا جائے تو ان میں 74 فیصد ری پبلکن پارٹی جبکہ 52 فیصد ڈیموکریٹس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔پیو سروے کے مطابق 48 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ انھیں اس حوالے سے تحفظات ہیں کہ ڈرون حملوں کے نتیجے میں معصوم شہریوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہوتے ہیں جب کہ 32 فیصد کا کہنا تھا کہ انھیں اس حوالے سے کسی حد تک تحفظات ہیں۔محض 10 فیصد امریکی ایسے تھے جو ڈرون حملوں پر بہت زیادہ تحفظات کا شکار تھے اور جن کا کہنا تھا کہ یہ ڈرون حملے شدت پسند گروپوں کو جوابی کارروائی پر اکسا سکتے ہیں جبکہ 24 فیصد کا کہنا تھا کہ ان حملوں کی وجہ سے امریکا کی ساکھ خراب ہوسکتی ہے۔ایک تہائی سے بھی کم یعنی 29 فیصد کا یہ کہنا تھا کہ انھیں اس حوالے سے تحفظات ہیں کہ آیا یہ حملے قانونی ہیں یا نہیں۔واضح رہے کہ امریکی مغوی وارن وائن سٹائن اور ایک اطالوی مغوی جیووانی لو پورٹو رواں برس جنوری میں پاکستان میں القاعدہ کے ٹھکانے پر ڈرون حملے کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔صدر بارک اوباما نے ڈرون حملے میں امریکی اور اطالوی شہری کی حادثاتی ہلاکت پر معافی مانگی تھی اور ہلاکتوں کی پوری ذمہ داری اٹھاتے ہوئے واقعہ کا مکمل جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔2009میں صدارت کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد سے امریکی صدر براک اوباما نے پاکستان کے قبائلی علاقوں سے لے کر یمن اور صومالیہ میں القاعدہ رہنماو¿ں اور دیگر شدت پسند گروپوں کے خلاف ڈرون حملوں پر بہت زیادہ انحصار کیا۔ہیومن رائٹس گروپ اور کچھ قانون دانوں نے ان ڈرون حملوں کی قانونی اور اخلاقی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا ہے، جن کے نتیجے میں متعدد معصوم شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ پیو ریسرچ سینٹر کا یہ سروے رواں ماہ 18۔12 مئی کے دوران کیا گیا، جس میں امریکی دارالحکومت واشنگٹن اور 50 امریکی ریاستوں میں رہائش پذیر تقریباً 2 ہزار بالغ افراد سے ٹیلی فونک انٹرویوز کیے گئے۔جبکہ اس سروے میں غلطی کے 2.5 فیصد امکانات ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…