جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

امریکیوں کی اکثریت پاکستان میں ڈرون حملوں کی حامی ہے

datetime 29  مئی‬‮  2015 |

نیو یارک(نیوزڈیسک )ان تحفظات کے باوجود کہ ڈرون حملے معصوم شہریوں کی جانیں خطرے میں ڈال دیتے ہیں 58 فیصد امریکیوں نے پاکستان، صومالیہ اور یمن میں شدت پسندوں کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرون حملوں کی حمایت کی ہے۔پیو ریسرچ سینٹر کے ایک سروے کے مطابق 58 فیصد امریکی شہریوں نے مذکورہ ممالک میں ڈرون حملوں کی حمایت جب کہ 35 فیصد نے ان حملوں کی مخالفت کی۔پیو سروے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈرون حملوں کی حمایت میں سامنے آنے والے امریکیوں کو اگر پارٹی بنیاد پردیکھا جائے تو ان میں 74 فیصد ری پبلکن پارٹی جبکہ 52 فیصد ڈیموکریٹس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔پیو سروے کے مطابق 48 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ انھیں اس حوالے سے تحفظات ہیں کہ ڈرون حملوں کے نتیجے میں معصوم شہریوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہوتے ہیں جب کہ 32 فیصد کا کہنا تھا کہ انھیں اس حوالے سے کسی حد تک تحفظات ہیں۔محض 10 فیصد امریکی ایسے تھے جو ڈرون حملوں پر بہت زیادہ تحفظات کا شکار تھے اور جن کا کہنا تھا کہ یہ ڈرون حملے شدت پسند گروپوں کو جوابی کارروائی پر اکسا سکتے ہیں جبکہ 24 فیصد کا کہنا تھا کہ ان حملوں کی وجہ سے امریکا کی ساکھ خراب ہوسکتی ہے۔ایک تہائی سے بھی کم یعنی 29 فیصد کا یہ کہنا تھا کہ انھیں اس حوالے سے تحفظات ہیں کہ آیا یہ حملے قانونی ہیں یا نہیں۔واضح رہے کہ امریکی مغوی وارن وائن سٹائن اور ایک اطالوی مغوی جیووانی لو پورٹو رواں برس جنوری میں پاکستان میں القاعدہ کے ٹھکانے پر ڈرون حملے کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔صدر بارک اوباما نے ڈرون حملے میں امریکی اور اطالوی شہری کی حادثاتی ہلاکت پر معافی مانگی تھی اور ہلاکتوں کی پوری ذمہ داری اٹھاتے ہوئے واقعہ کا مکمل جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔2009میں صدارت کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد سے امریکی صدر براک اوباما نے پاکستان کے قبائلی علاقوں سے لے کر یمن اور صومالیہ میں القاعدہ رہنماو¿ں اور دیگر شدت پسند گروپوں کے خلاف ڈرون حملوں پر بہت زیادہ انحصار کیا۔ہیومن رائٹس گروپ اور کچھ قانون دانوں نے ان ڈرون حملوں کی قانونی اور اخلاقی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا ہے، جن کے نتیجے میں متعدد معصوم شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ پیو ریسرچ سینٹر کا یہ سروے رواں ماہ 18۔12 مئی کے دوران کیا گیا، جس میں امریکی دارالحکومت واشنگٹن اور 50 امریکی ریاستوں میں رہائش پذیر تقریباً 2 ہزار بالغ افراد سے ٹیلی فونک انٹرویوز کیے گئے۔جبکہ اس سروے میں غلطی کے 2.5 فیصد امکانات ہیں۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…