پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

یورپی ممالک کا 40 ہزار تارکین وطن کو اپنانے کا فیصلہ

datetime 27  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز (نیوز ڈیسک) یورپ میں آنے والے زیادہ تر تارکین وطن کو جرمنی، فرانس اور سپین میں بسایا جائے گا۔برطانوی میڈیاکے مطابق اس منصوبے میں کوٹے کے تحت تقریباً 40 ہزار تارکین وطن کو یورپی یونین کے مختلف ممالک میں تقسیم کیا جائے گا۔ یورپی کمیشن کے اس منصوبے کے تحت جرمنی 21.91 فیصد، فرانس 16.88 فیصد اور سپین 10.72 فیصد غیر قانونی تارکین وطن کو قبول کریں گے۔ واضع رہے کہ غربت و افلاس اور جنگ کے سبب اپنے ممالک سے راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ان افراد میں سے بیشتر کا تعلق شام، اریٹیریا، نائجیریا اور صومالیہ سے ہے۔ دوسری جانب پناہ گزینوں کو کوٹہ کے تحت مختلف ممالک میں آباد کرنے کے منصوبے کے سبب یورپی یونین کے بعض ممالک میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ اس بارے میں فرانس، سپین، ہنگری، سلوواکیہ اور ایسٹونیا نے خدشات کا اظہار کیا ہے جبکہ برطانیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اس منصوبے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ خیال رہے کہ اچھے مستقبل کے سپنے سجائے ان پناہ گزینوں نے یورپ پہنچنے کیلئے سمندر کا انتہائی خطرناک راستہ اختیار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق رواں سال اب تک کوئی 60 ہزار افراد نے بحیرہ روم کو عبور کرنے کا خطرناک سفر کیا ہے۔ اب تک ایک اندازے کے مطابق رواں سال بحیرہ روم میں 1800 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے یورپ پر پناہ گزینوں کے لئے مزید امداد کے لیے زور دیا ہے



کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…