جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

مو دی سر کا ر اسلحے کی رسیا نکلی ، اربو ں ڈالر اسلحے کی خریداری میں جھو نک دئیے

datetime 27  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسٹاک ہولم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے کہا ہے کہ 2010 سے 2014ء کے درمیان بھارت نے ماضی کے مقابلے میں 140 فیصد زیادہ ہتھیار درآمد کیے، جس کے بعد بھارت ہتھیار درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔ اسٹاک ہولم کی رپو رٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ہتھیاروں کی درآمد کا 15 فیصد حصہ بھارتی درآمدات پر مبنی ہے، جو چین کے مقابلے میں تین گنا زائد ہے۔ سن 2005 تا 2009 اور سن 2010 تا 2015 چین کی ہتھیاروں کی درآمدات میں 42 فیصد کمی آئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ بھارتی درآمدات کا نصف سے زائد حصہ لڑاکا طیاروں پر مبنی ہے، جب کہ اس کے بعد جنگی بحری جہازوں اور میزائلوں کا نمبر آتا ہے۔ایک اور عالمی تجزیائی ادارے IHS کے مطابق سن 2015 اور 2016 میں سعودی عرب ہتھیاروں کا سب سے بڑا درآمدکنندہ ملک ہو گا، جب کہ موجود معاہدوں کے اعتبار سے بھارت کا نمبر دوسرا ہو گا۔یہ بات بھی اہم ہے کہ بھارت کو ہتھیار برآمد کرنے والے ممالک میں روس سب سے آگے ہے، جو بھارتی درآمدات کا 70 فیصد مہیا کرتا ہے۔ اس کے بعد 12 فیصد کے ساتھ امریکا اور سات اعشاریہ فیصد کے ساتھ اسرائیل ہے۔ فرانس اور جرمنی بھارتی عسکری درآمدات کا بالترتیب ایک اعشاریہ دو فیصد اور صفر اعشاریہ سات فیصد مہیا کرتے ہیں۔ رپو رٹ کے مطابق، جرمنی جو بھارت کے ساتھ سن 2001ء سے ’اسٹریٹیجیک شراکت‘ قائم کئے ہوئے ہے، بھارتی آبدوزوں کے لیے ایک زیرآب پلیٹ فارم تیار کرے گا۔ اس پلیٹ فارم کا خیال مودی حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، جس کے تحت بھارت ملکی طور پر چھ آبدوزیں تیار کرے گا۔ اس پلیٹ فارم کی تیاری کے لیے آبدوزوں کے شپ یارڈ بنانے والے دنیا کے سب سے تجربہ کار جرمن ادارے تھیسین کر±پ میرین سسٹم کی خدمات لی جائیں گی۔۔ ماہرین کے مطابق گزشتہ کچھ برسوں میں بھارت کی جانب سے ہتھیاروں کی خریداری میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور بھارت کی جانب سے غیرملکی اسلحے اور ہتھیاروں پر مکمل بھروسا کیا جا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…