اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک نے 2019 کے لیے اپنا سالانہ چیلنج ٹیکنالوجی کے معاشرے پر اثرات پر مباحثوں کو قرار دیا تھا۔ اس حوالے سے پہلی گفتگو مارک زکربرگ نے گزشتہ دنوں کرتے ہوئے پرائیویسی اور ٹیکنالوجی مسائل پر بات کی۔ اس گفتگو کے دوران
ایک موقع پر مارک زکربرگ نے کہا ‘مجھے نہیں لگتا کہ معاشرہ کبھی اس مقام پر پہنچ سکے گا جہاں ہر شخص ہر کمرے میں ایک کیمرے کو رکھنے پر اطمینان محسوس کرے گا’۔ اس موقع پر ان کے ساتھ موجود ہارورڈ یونیورسٹی میں قانون پڑھانے والے پروفیسر جوناتھن زیتھرن نے مارک زکربرگ کو یاد دلایا کہ فیس بک خود ایسا پورٹل فروخت کررہی ہے جو ہر کمرے میں کیمرا رکھنے جیسا ہی ہے۔ اس پر مارک زکربرگ نے کہا کہ اس حوالے سے اہم نقطہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کو فیس بک کی سروسز میں فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا ‘میں سوچتا ہوں کہ میسجنگ ایسی چیز ہے جو ہر شخص کے کمرے میں موجود ہے اور ہم یقیناً نہیں چاہتے کہ ایک معاشرے مٰں کیمرا ہر ایک کے کمرے میں موجود ہو’۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک فیس بک پورٹل کی بات ہے تو وہ انکرپٹڈ ڈیوائس ہے۔ فیس بک ویڈیو چیٹ ڈیوائس کو گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں متعارف کرایا گیا تھا جس میں اسمارٹ کیمرا سسٹم دیا گیا ہے جس سے ویڈیو چیٹ میں مدد ملتی ہے جبکہ دوسرے فرد کی حرکات پر نظررکھنا بھی ممکن ہوتا ہے۔ اس گفتگو کے بارے میں مارک زکربرگ نے بعد میں فیس بک پوسٹ میں کہا کہ اس میں 2 افراد ہر موضوع یعنی انکرپشن سے غلط معلومات کے پھیلاﺅ پر بات کررہے تھے جبکہ بزنس ماڈلز، پرائیویسی اور مستقبل میں تحقیق کے پہلوﺅں کا بھی جائزہ لیا گیا۔