منگل‬‮ ، 24 جون‬‮ 2025 

چین اور امریکہ کی جنگ پاکستان میں جاری ، چین کامیاب ہو گیا تو مرکز بن جائے گا ورنہ امریکہ اس کے ساتھ کیا کرے گا؟ امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کی رپور ٹ ،سنسنی خیز انکشافات

datetime 15  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آئی این پی ) سابق نگران وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کہا کہ امریکہ کوکہاجائے کہ اگر اسے سی پیک سے متعلق تحفظات ہیں تو اسے ہم سے اس پر بات چیت کرنی چاہیے ، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ سی پیک کا دشمن ہے ، ہمیں امریکہ اور بھارت کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے بلکہ سی پیک پہ پختہ رہنا چاہیے ، دنیا کے باقی ممالک کو سی پیک میں سرمایہ کاری کی دعوت دینی چاہیے ۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران

امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ پر پانے ردعمل میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کہا کہ یہ بہت اچھا ہوا کہ یہ بات اب واضح ہو گئی ہے کہ یہ جو ڈومور کا مطالبہ ہے اس میں اندر کا مطالبہ یہ ہے کہ اس سے بات کریں ۔ امریکہ کو کہا جائے کہ اگر ان کو سی پیک سے متعلق تحفظات ہیں تو ان پر بات کی جائے ۔ اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ امریکہ سی پیک کا دشمن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لیڈر شپ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ دنیا میں جو سارے معاملات چل رہے ہیں کوئی شک نہیں ہے کہ امریکہ سپر پاور ہے ۔ امریکہ کا جو مغربی یورپ حریف ہے وہ بھی ان سے نالاں ہے ۔ چین کے ساتھ ہمارے پرانے تعلقات ہیں ۔ ڈپلومیسی کی ایک حد ہے اپنی دلچسپی کو سامنے رکھ کر یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے آیا دو کشتیوں میں پاؤں رکھ بھی سکتا ہوں یا نہیں ۔ امریکا کا ہمیں مطمئن کرنے کا جو عجیب طریقہ ہے کہ جب امریکہ دباؤ ڈالتا ہے یا دولت کی چمک دکھاتا ہے تو ہم مان جاتے ہیں مگر اس دفعہ ان کو مایوسی ہو گی ۔ امریکہ نے دباؤ خود بھی ڈالا ہے بھارت کے ذریعے بھی ڈلوایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے مغربی ممالک چاہیں گے کہ وہ یہاں آئیں اور سرمایہ کاری کریں ۔ اگر امریکہ کی طاقت کو کم کرنا ہے ہمیں ان کے حلیفوں کو ان سے الگ کرنا پڑے گا ۔ ہمیں سی پیک پر پکا رہنا چاہیے ۔ ہمیں امریکہ اور انڈیا کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے ۔

چین کے ساتھ مل کر ایک حکمت عملی طے کرنی چاہیے جس میں دنیا کے باقی ممالک کو دعوت دیں کہ وہ سی پیک میں سرمایہ کاری کریں ۔ دریں اثناء امریکی جریدے’’وال سٹریٹ جرنل‘‘ نے اپنی ایک ویڈیو رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ دو بڑے ممالک کے درمیان جنگ ادھر پاکستان میں ہو رہی ہے، یہ لڑائی دراصل عالمی برتری کی ہے اور پاکستان کی اقتصادی خوشحالی اس کی ضامن ہے، اگر چین کامیاب ہو گیا تو وہ پوری دنیا کا کاروباری مرکز بن جائے گا، اگر امریکہ کامیاب ہو گیا تو

وہ چین کا عالمی اقتصادی مرکز بننے کا منصوبہ خراب کر دے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دونوں صورتوں میں نتائج دہائیوں تک پوری دنیا میں محسوس کئے جائیں گے۔ امریکی جریدے میں رپورٹ کے ساتھ ایک کالم بھی شائع کیا گیا جس میں کہا گیا کہ امریکہ پاکستان میں چین کے اقتصادی راہداری منصوبے سے اختلافات رکھتا ہے، امریکہ پاک چین اقتصادی راہداری کو چین کی خط میں اقتصادی برتری کے تناظر میں دیکھا ہے اور اس منصوبے کو اس خطے میں اپنی موجودگی کیلئے خطرہ سمجھتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…