ملتان(نیوز ڈیسک) انتخابات میں حصہ لینے والے (ن) لیگی امیدوار رانا اقبال سراج نے تشدد کا نشانہ بنانے اور خطرناک نتائج کی دھمکیاں ملنے کے معاملے کی تردید کردی۔(ن) لیگی امیدوار رانا اقبال سراج نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے بتایا کہ ان کے گودام پر پیش آئے جس واقعے کا ذکر کیا جا رہا ہے وہ غلط فہمی کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے گودام پر محکمہ زراعت کے حکام آئے اور اداروں کے بارے میں ان کی جو غلط فہمی تھی وہ دور ہوچکی ہے
اور ان کے معاملے سے کسی ادارے کا کوئی تعلق نہیں اور وہ اپنے گزشتہ بیان کی تردید کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ ملتان سے انتخابات میں حصہ لینے والے (ن) لیگی امیدوار رانا اقبال سراج کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں ان کا دعویٰ تھا کہ انتخابی دوڑ سے نکلنے کیلئے ان پر دباؤ ڈالا گیا اور خطرناک نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان پر تشدد کیا گیا اور کاروبار تباہ کرنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں تاہم میڈیا پر خبر آنے کے بعد انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے ہی اس کی تردید کی۔ رانا اقبال سراج کی ویڈیو پر (ن) لیگ کے قائد نواز شریف نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملتان میں ہمارے امیدوار رانا اقبال سراج کو تھپڑ مارے گئے اور خطرناک نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، اگر انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو طوفان اٹھے گا جسے سنبھالنا مشکل ہوگا۔دریں اثناء الیکشن کمیشن نے ملتان میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار رانا اقبال سراج پر تشدد کا نوٹس لے لیا۔ الیکشن کمیشن رانا اقبال سراج پر مبینہ تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سے جواب طلب کرلیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کو یکساں سیکیورٹی کی فراہمی کیلئے احکامات جاری کر چکے تھے۔یاد رہے کہ (ن) لیگی امیدوار رانا اقبال سراج کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں ان کا دعویٰ تھا کہ انتخابی دوڑ سے نکلنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا گیا اور انہیں خطرناک نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان پر تشدد کیا گیا اور کاروبار تباہ کرنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں تاہم میڈیا پر خبر آنے کے بعد انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے ہی اس تمام معاملے کی تردید کی اسے غلط فہمی کی بنیاد پر ہونا قرار دیا۔