واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت اور چین کے درمیان تعلقات کی نوعیت سرد جنگ کی طرح ہے۔ لیکن بد قسمتی سے نئی دیلی ایک ایسا طریقہ اختیار کررہا ہے جو چین کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی قیادت کے فریم ورک پر مشتمل ہے ۔ یہ بات سابق امریکی سفارتکار الیسا آئرس
نے نیویارک میں اپنی کتاب ’’آور ٹائم ہیز گان،ہاؤ انڈیا از میکنگ پلیس ان ورڈ‘‘( ہمارا وقت گزر گیا ہے، بھارت دنیا میں کس طرح اپنی جگہ بنارہا ہے) کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا یہ سرحد جنگ کی طرح کے تعلقات ہیں۔ بھارت اور چین کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات موجود ہیں۔ لیکن اس سے بھارت مطمئن نہیں ہے اس کی کئی وجوہات ہیں۔ اور ایسی ہی وجوہات کے باعث امریکہ بھی چین کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات سے غیر مطمئن ہے،بھارت چین تعلقات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں آئرس نے کہا کہ میراخیال ہے ۔ بھارت کو بحرہند میں چین کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے باعث خدشات موجود ہیں۔ خاص طور پر جب سے چین نے جبوتی میں اپنے قدم رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو چین کے پاکستان اور سری لنکا کے ساتھ گہرے تعلقات پر بھی شدید خدشات لاحق ہے۔ اور اسے ان دونوں ملکوں میں چینی سرمایہ کاری پر بھی تحفظات ہیں۔ بھارت اور چین کے درمیان تعلقات کی نوعیت سرد جنگ کی طرح ہے۔ لیکن بد قسمتی سے نئی دیلی ایک ایسا طریقہ اختیار کررہا ہے جو چین کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی قیادت کے فریم ورک پر مشتمل ہے ۔