اسلام آباد (این این آئی) الیکشن کمیشن نے نئی انتخابی حلقہ بندیوں کیلئے مردم شماری 2017ء کی روشنی میں ضلعی شیئر جاری کر دیا ہے جس کے مطابق اسلام آباد کی موجودہ نشستیں 2 سے بڑھ کر 3، بلوچستان سے قومی اسمبلی کی نشستیں 11 سے بڑھ کر 14 جبکہ خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی نشستیں 35 سے بڑھ کر 39 ہو جائیں گی۔ پنجاب کی نشستیں 148 سے کم ہو کر 141 جبکہ سندھ کی نشستیں برقرار رہیں گی۔ بدھ کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق
کوئٹہ کی کل آبادی 22 لاکھ 75 ہزار سے زائد ہے، اس لئے اس کی نشستیں 3 ہو جائیں گی، اس وقت کوئٹہ کی ایک نشست جبکہ دوسری نشست میں کوئٹہ کے کچھ علاقہ کے ساتھ نوشکی، چاغی اور مستونگ بھی شامل ہے۔ پشین اور زیارت کی ملا کر ایک نشست ہے تاہم پشین کی آبادی 7 لاکھ 36 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اس لئے اس کے حصہ میں ایک نشست آنے کا امکان ہے۔ کیچ اور گوادر کی ملا کر ایک نشست ہے جبکہ کیچ کی آبادی 9 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اس لئے کیچ کی الگ سے نشست مختص کئے جانے کا بھی امکان ہے۔ اسی طرح خیبرپختونخوا میں پشاور کی نشستیں اس وقت چار ہیں، اس میں ایک نشست کا اضافہ ہو گا۔ ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کی ملا کر اس وقت دو نشستیں ہیں تاہم ڈیرہ اسماعیل خان کی آبادی 16 لاکھ 27 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اس لئے اس کی اپنی دو نشستیں ہوں گی۔ دیر کی اس وقت قومی اسمبلی میں دو نشستیں ہیں جبکہ نئی حلقہ بندیوں میں اسے ایک نشست اضافی ملے گی۔ پنجاب میں اٹک میں تین نشستیں مختص ہیں تاہم اس کی آبادی 18 لاکھ 83 ہزار ہے، اس لئے اس کی ایک نشست کم ہونے کا امکان ہے۔ راولپنڈی کی اس وقت سات نشستیں ہیں جو برقرار رہیں گی۔ گوجرانوالہ کی اس وقت سات نشستیں ہیں اس میں بھی ایک نشست کم ہونے کا امکان ہے۔ لاہور کی نشستوں کی تعداد اس وقت 13 ہے جبکہ اس میں ایک سے زائد نشست کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
شیخوپورہ اور ننکانہ کی اس وقت سات نشستیں ہیں ان میں بھی ایک نشست کم ہونے کا امکان ہے۔ ساہیوال کی اس وقت چار نشستیں ہیں اس کی بھی ایک نشست کم ہونے کا امکان ہے، اس کی کل آبادی 25 لاکھ 17 ہزار ہے۔ اوکاڑہ کی بھی ایک نشست کم ہونے کا امکان ہے۔ فیصل آباد کی اس وقت کل نشستیں 11 ہیں جبکہ نئی حلقہ بندیوں میں فیصل آباد کی نشستوں کی تعداد 10 ہو گی۔ سیالکوٹ کی پانچ نشستیں برقرار رہیں گی۔
پاکپتن کی اس وقت تین نشستیں ہیں تاہم نئی حلقہ بندیوں میں اس کی ایک نشست کم ہونے کا امکان ہے۔ ڈیرہ غازی خان کی اس وقت تین نشستیں ہیں تاہم اس کی آبادی 28 لاکھ 72 ہزار سے زائد ہے اس لئے اس کے حصہ میں ایک نشست اضافی آئے گی۔ ملتان کی اس وقت 6 نشستیں ہیں جو برقرار رہیں گی۔ وہاڑی کی اس وقت چار نشستیں ہیں تاہم اس کی آبادی 28 لاکھ 97 ہزار ہے اس کی چار نشستیں بھی برقرار رہنے کا امکان ہے۔