اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹریفک پولیس اہلکار کے قتل کیس میں بلوچستان کے رکن اسمبلی عبدالمجید خان اچکزئی کو باعزت بری کر دیا گیا، تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نے ٹریفک پولیس اہلکار کے قتل میں استعمال ہونے والی گاڑی کی ٹیمپرنگ کے کیس میں بلوچستان کے رکن اسمبلی عبد المجید خان اچکزئی کو باعزت بری کردیا ہے لیکن وہ دیگر مقدمات میں ابھی تک حراست میں ہیں، کوئٹہ میں پولیس اہلکار کو گاڑی سے کچلنے
کے بعد معلوم ہوا تھا کہ مجید خان اچکزئی کے زیراستعمال گاڑی نان کسٹم پیڈ ہے جس کے بعد ان پر گاڑی ٹیمپرنگ کے مقدمہ کا اندراج بھی کردیا گیا تھا، کوئٹہ کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پولیس اہلکار قتل کیس کی سماعت کے دوران گواہان بھی پیش ہوئے اور دلائل سنے گئے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 28 دسمبر تک ملتوی کردی، یاد رہے کہ جون 2017ء میں ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹر حاجی آیت اللہ کو مجید اچکزئی نے اپنی گاڑی سے ٹکر مار دی تھی، مجید اچکزئی کی گاڑی کی ٹکر سے سب انسپکٹر موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا تھا، اس کیس کے شروع میں پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی مگر میڈیا اور خاص کر سوشل میڈیا پر خبریں آنے کے بعد رکن اسمبلی مجید اچکزئی کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس موقع پر رکن اسمبلی عبد المجید اچکزئی نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ٹریفک پولیس اہلکار کے اہل خانہ کو خون بہا ادا کرنے کو تیار ہیں، عبد المجید اچکزئی نے میڈیا میں چلنے والے بعض رپورٹس کی مذمت کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ چند حلقوں نے مجھے مجرم قرار دیا جبکہ مجید اچکزئیکا کہنا تھا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ خود گاڑی میں موجود نہیں تھے۔ بلوچستان کے رکن اسمبلی عبد المجید خان اچکزئی کو باعزت بری کردیا ہے لیکن وہ دیگر مقدمات میں ابھی تک حراست میں ہیں