اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ کی خارجہ امورکمیٹی کے ارکان کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کہیں امریکہ جماعة الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کے خلاف اسی طرح کی یکطرفہ کارروائی نہ کر دے جس طرح اس نے القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے خلاف ایبٹ آباد میں کی تھی۔سینیٹر نزہت صادق کی سربراہی امیں ہونے والے اجلاس میں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ امریکہ نے حافظ سعید کے سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر مقرر
کی ہے جبکہ اس سے پہلے اسامہ بن لادن کے سر کی قیمت ڈھائی کروڑ ڈالر مقرر کی تھی۔ کہیں امریکہ حافظ سعید کے خلاف اس طرح کی یکطرفہ کارروائی نہ کر دے جس طرح اس نے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے خلاف کی تھی۔سیکریٹری خارجہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کی وزیراعظم، وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور داخلہ سے ملاقاتیں ہوئیں، جیمزمیٹس سے سیکیورٹی صورتحال سمیت دوطرفہ تعلقات پر بات ہوئی۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ جیمز میٹس سے ملاقاتوں میں القاعدہ ،نائن الیون اور افغانستان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا اور افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونیکے مسئلے کے حل کایقین دلایا گیا۔سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ امریکی نائب صدر اور پنٹاگون کے بیانات پر تشویش ہے، امریکا کو ہمارے خدشات پر بھی توجہ دینی چاہیے، امریکا کو پاکستان اور بھارت کے ساتھ ایک جیسا برتاؤ کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ امریکی سیکیورٹی پالیسی پر پاکستان نے واضح جواب دیا ہے، امریکی یکطرفہ بیان پر امریکا سے بات چیت جاری ہے ٗ پاکستان نے دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کردیئے ہیں۔