کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے این ٹی ایس ٹیسٹ میں ناکام طلبہ کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔جمعہ کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے این ٹی ایس ٹیسٹ میں ناکام طلبہ کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ایف آئی اے کو 3 ماہ میں انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 18 ہزار طالب علموں کو داخلہ
ٹیسٹ میں یکساں موقع ملا جن میں سے صرف 12طالب علموں نے نتائج کو چیلنج کیا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار دستاویزات ایف آئی اے کوجمع کرا سکتے ہیں، جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ عدالتوں کو بچوں کا مستقبل عزیز ہے۔جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ طلبہ سوچیں کہ دنیا یہاں ختم نہیں ہو گئی، عدالت نے وکیل سے سوال کیا کہ ایف آئی اے نے کیا تحقیقات کیں؟۔عدالت میں وکیل کی جانب سے جواب دیا گیا کہ ٹائپنگ کی غلطی کی وجہ سے ہرامیدوارکو2 اضافی نمبردیئے گئے جبکہ امتحانی ٹیسٹ کی وجہ سے کسی طالب علم کا نقصان نہیں ہوا۔این ٹی ایس کے وکیل نے کہا کہ کامیاب طالب علموں کے داخلے ہو گئے ہیں، کلاسز بھی جلد شروع ہو جائیں گی۔این ٹی ایس کے حامی اور مخالف طالب علموں کی جانب سے عدالت میں شور شرابا کیا گیا، عدالت نے طالب علموں اور والدین کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ عدالت کو مچھلی بازار نہ بنائیں، زندگی میں نظم و ضبط لائیں۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نیب سے تفتیش کرائی جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نیب فرانزک ادارہ نہیں ہے،ایف آئی اے انکوائری کرے گا۔جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ پرچہ آٹ ہونے کی انکوائری ضروری ہے، آئندہ ایسے کسی بھی حادثے سے بچنا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے این ٹی ایس ٹیسٹ میں ناکام طلبہ کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔