پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

’’650 ارب روپے کے عطیات‘‘ پاکستانی دنیا بھر میں سب پر بازی لے گئے

datetime 1  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی)پاکستانی ہر سال 650ارب روپے کے لگ بھگ رقم چیرٹی اور عطیات کی مد میں دیتے ہیں لیکن اس کا صحیح استعمال ایک بڑا چیلنج ہے، اس سلسلے میں شعور و آگہی پیدا کرنے اور حکومت کو اپنی ذمہ داری نبھاہنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار لارڈ میڈور لاہور کرنل (ر) مبشر جاوید، لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط ،سینئر نائب صدر امجد علی جاوا اور دیگر ماہرین نے لاہور چیمبر میں سیف چیرٹی

پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میاں انجم نثار، ملک طاہر جاوید، میاں عبدالرزاق، میاں محمد نواز، طاہر منظور چودھری، سلمان باسط، سیدہ دیپ اور ڈاکٹر راغب نعیمی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ لارڈ میئر لاہور نے کہا کہ کاروباری برادری معاشی ترقی کے ساتھ سماجی شعبے میں بھی اہم خدمات سرانجام دے رہا ہے، لاہور چیمبر کے زیرسایہ لبارڈ منظم چیرٹی کی بہترین مسائل ہے، اس فورم کے ذریعے لوگ براہِ راست دکھی انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔ ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ سیف چیرٹی وقت کی اہم ضرورت ہے، یہ یقینی بنایا جائے چیرٹی مستحق لوگوں تک پہنچے۔ لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط نے کہا کہ چیرٹی یا عطیات صرف اچھے کاموں کے لئے ہی ہونے چاہئیں۔ پاکستانی قوم خیرات و عطیات دینے کے حوالے سے بہت سخی ہے،عام عوام کے علاوہ تاجر برادری بھی خدمتِ عامہ میں دل کھول کر حصہ لیتے ہیں۔ کُل پبلک لسٹڈ کمپنیزمیں سے 55% کمپنیاں خدمت خلق کے کاموں میں براہِ راست حصہ لیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیرٹی اور عطیات سے اکٹھی کی رقم سماج دشمن سرگرمیوں میں استعمال ہوتی رہیں لہذا عطیات دینے والوں کو اطمینان کرلینے کے بعد ہی رقم مستحقین کو دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چیرٹی پر پہلا حق ہمارے مستحق عزیز رشتے داروں اور ہمسایوں کا ہے۔اگر کسی ادارے کو چیریٹی دینا ہو تو یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے بلیک لسٹ قرارنہ دیا گیاہو۔

موضوعات:



کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…