اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

آزاد کشمیر میں سرجیکل سٹرائیکس کیلئے 15 ماہ تک تیاری کی ٗ سابق بھارتی وزیر دفاع کی ہرزہ سرائی ،عمرعبداللہ کے جواب نے ہی شرمندہ کردیا

datetime 1  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)سابق بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہاہے کہ آزاد کشمیر میں سرجیکل سٹرائیکس کیلئے پندرہ ماہ تک تیاری کی گئی اور جب ایک صحافی نے اس حوالے سے ہتک آمیز سوال کیا تو انھوں نے وقت آنے پر اس کا جواب دینے کا فیصلہ کیا۔ دی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق سابق وزیردفاع کا کہنا ہے کہ جب انھوں نے وزاتِ دفاع کا چارج سنبھالا تو وزات کی بری حالت تھی اور افراتفری کا سما تھا۔

آزاد کشمیر میں انڈیا کی جانب سے کی جانے والی مبینہ سرجیکل سٹرائیکس کے حوالے سے منوہر پاریکر کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے اضافی فوجیوں کو تربیت دی گئی۔سابق وزیرِ دفاع نے کہا کہ بھارت اور برما کی سرحد پر جب انھیں بھارتی فوجیوں پر حملے کی اطلاع ملی تو اس وقت بھی انھیں ایسا محسوس ہوا کہ جیسے ان کی ہتک کی گئی ہو۔سابق بھارتی منوہر پاریکر کے مطابق برما کی سرحد پر جس دہشت گرد گروہ نے انڈین آرمی پر حملہ کیا تھا ان کے خلاف سرحد پار کامیاب کاروائی کی گئی۔تقریب سے خطاب کرتے ہو منوہر پاریکر کا کہنا تھا کہ وہ ایک ٹی وی پروگرام دیکھ رہے تھے جس میں برما میں کی جانے والی کارروائی پر بات ہو رہی تھی جب ایک اینکر نے ایک سابق فوجی افسر سے سوال کیا کہ کیا آپ مغربی سرحد پر بھی ایسی کارروائی کرنے کی صلاحیت اور جرت رکھتے ہیں۔سابق وزیرِ دفاع کے بقول انھوں نے وہ سوال بہت غور سے سنا اور مناسب وقت پر اس کا جواب دینے فیصلہ کیا۔ادھر مقبوضہ کشمیر سابق کٹھ پتلی وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ نے منوہر پاریکر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس طرح حکومتی فیصلہ سازی ہوتی ہے تو کیا ہمیں خود کو محفوظ تصور کرنا چاہیے۔سماجی رابطوں کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں عمر عبداللہ نے لکھا کہ سرجیکل سٹرائیک اوڑی حملے کی وجہ سے نہیں بلکہ اس لیے کی گئی کیونکہ ایک وزیر سے کسی نے ہتک آمیز سوال پوچھا تھا ٗ انسان اس بارے میں کیا کہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…