لاہور( این این آئی)ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے ٹریول اینڈ ٹورزم کے مسابقتی انڈیکس 2017 کے جاری کرہ اعداد وشمار کے مطابق پاکستان نے سیاحت میں عالمی طورپر اپنی پوزیشن ایک درجے بہتر کر لی ہے۔رپورٹ کے مطابق ملک میں اوسطاًدس لاکھ کے قریب غیرملکی سیاحت کے لیے آتے ہیں اور 2017 میں 136 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا 124 واں نمبر ہے۔پاکستان 2015 میں 141 ممالک کی فہرست میں 125 ویں
نمبر پر موجود تھا۔اعداد وشمار کے مطابق ملک میں آنے والے سیاحوں کی بدولت ملکی معیشت میں فی کس 328.3 امریکی ڈالرجبکہ مجموعی طور پر30 کروڑ 17 لاکھ ڈالر آمد کا تخمینہ لگایا جارہا ہے جو قومی معیشت میں سیاحت کی مد میں 2.8 فی صد کا حصہ بنتا ہے۔رپورٹ کے مطابق ممالک کی ویزا پالیسی کی درجہ بندی میں پاکستان کی بدترین پوزیشن ہے جہاں 136 ممالک میں 135 واں نمبر ہے جبکہ حکومت کی سیاحتی ترجیحات کی فہرست میں پاکستان 136 ممالک میں 132 نمبر پر ہے۔پاکستان سیاحت کی صنعت میں بہترین کی فہرست میں 128 اور سیاحوں کو راغب کرنے کی حکمت عملی میں 125 واں نمبر ہے۔ملک میں سیاحت کے انفراسٹر اکچر میں 123 واں نمبر جبکہ ہوٹل کے کمروں کی درجہ بندی میں 129 واں نمبر ہے۔خیال رہے کہ پاکستان میں سیاحوں کو اپنے طرف متوجہ کرنے والے عالمی ثقافتی ورثے کی تعداد 36 ہے اسی لیے پرکشش قدرتی اثاثوں میں 127 نمبر ہے۔سیاحت کی صنعت کا عالمی معیشت میں 7 کھرب اور 6 ارب ڈالر کا حصہ ہے جو دنیا کی معیشت کا 10.2 فی صد بنتا ہے جبکہ 2016 میں 20 کروڑ 92 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیاحت کے لیے قدرتی ماحول کی اہمیت کے حوالے سے بڑھتی ہوئی آگاہی کے باوجود سیاحت کو ترقیاتی کاموں میں عدم تسلسل جیسے شدید مشکلات کا بھی سامنا ہے۔
سیاحت کی درجہ بندی میں اسپین، فرانس اور جرمنی بدستور سرفہرست ہیں لیکن ایشیا ء نے سیاحوں کے لیے موزوں ماحول کے باعث خطے کی بڑی معیشت کے طور پر پہلا نمبر حاصل کرلیا ہے۔ایشیا ء کی بڑی مارکیٹیں نہ صرف ایک بڑا ذریعہ ہیں بلکہ دلکش ترین مقامات بھی ہیں۔پاکستان کے علاوہ ایشیا ء کے دیگر ممالک نے بھی اپنی پوزیشن بہتر بنائی سوائے جاپان، ہانگ کانگ، چین، جنوبی کوریا اور ملائیشیا ء کے لیکن یہ ممالک سرفہرست 30 ممالک میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔بھارت نے اس فہرست میں سب سے زیادہ ترقی کرتے ہوئے سرفہرست 50 ممالک میں اپنی جگہ بنالی ہے۔