پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

انتہا پسندوں نے پاکستانی قوم کے تصور کو دھندلا ڈالا:علی ظفر

datetime 17  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک)معروف گلوکار و اداکار علی ظفر نے کہا ہے کہ پاکستان کے بارے میں ایسے پہلوﺅں پر بات کیے جانے کی ضرورت ہے جو کہ لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہیں جبکہ مٹھی بھر انتہا پسندوں نے پاکستانی قوم کے تصور کو دھندلا کر رکھ دیا ہے۔ایک امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ پاکستانی قوم دنیا کیساتھ ہم آہنگی سے رہنا چاہتی ہے ، علی ظفر نے عالمی برادری پر بھی پاکستان کی طرف ہاتھ بڑھانے پر زور دیا۔علی ظفر نے کہاکہ پاکستان کو عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہے ، وہ دہشتگردی کیخلاف جنگ برسوں سے لڑ رہا ہے اور لاتعداد زندگیوں کا نقصان اٹھاچکا ہے ، اس کی معیشت متاثر ہوئی ہے ، دنیا کو پاکستان کو مختلف تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ہمیں اس اندھیرے سے نکلنے میں مدد مل سکے۔علی ظفر کاکہنا تھا کہ آرمی پبلک سکول سانحہ سے وہ بہت متاثر ہوئے ، اس سانحہ کے سوگ میں انہوں نے اپنے کئی کنسرٹس منسوخ کیے۔انہوں نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک ویڈیو گانا “ اڑیں گے ” بنایا ، جس میں کئی فنکاروں نے پرفارم کیا کیونکہ ہم سب ترقی یافتہ، پرامن، تحمل پسند اور مثبت پاکستان چاہتے ہیں۔ گانے پر آنے والے ردعمل نے میرا یقین مزید پختہ کردیا کہ ہر پاکستانی بھی ایسا ہی چاہتا ہے۔قوم بس یہ چاہتی ہے کہ کوئی اسے راستہ دکھائے۔علی ظفر نے کہا کہ میرے لیے تعلیم ہی آگے بڑھنے کا راستہ اور ترقی و امن کی کنجی ہے۔علی ظفر نے کہا کہ وہ اب ملک میں کسی بڑی تبدیلی کے خواہشمند ہیں۔



کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…