کابل (این این آئی)افغانستان کے ایک اہم رکن قومی اسمبلی لطیف پیدرم نے کہا ہے کہ ڈیورنڈ لائن پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ سرحد ہے۔ ٗکابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعبد اللطیف پیدرم جن کا تعلق شمالی صوبہ بد خشاں سے ہے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو سرحد کا احترام کر ناچاہیے ۔انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہیں ۔افغان
نیشنل کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی نے کہاکہ ان کا پاکستان ٗ افغانستان ٗ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ ہے کہ ڈیورنڈ لائن کو ایک تسلیم شدہ سرحد مان لیں ۔انہوں نے کہاکہ سرحد کو تسلیم کر نے سے خطے میں تنازعات ختم ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ڈیورنڈ لائن کی وجہ سے پاکستان اورافغانستان کے درمیان کئی دہائیوں سے اختلافات چل رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اس مسئلے پر مفاہمت دونوں ممالک اور خطے میں امن کا باعث بن سکتی ہے یاد رہے کہ افغانستان کے بادشاہ میر عبد الرحمن خان نے برطانوی سامراج سے 1892میں ڈیورنڈ لائن کے معاہدے پر دستخط کئے تھے جس کے تحت افغانستان اور برطانوی راج کے درمیان سرحد کی نشاہدی کر دی گئی تھی تاہم افغانستان کی حکومتوں کا اصرار ہے کہ یہ باضابطہ سرحد نہیں ایک لکیر ہے پاکستان کا موقف ہے کہ ڈیورنڈ لائن ایک تسلیم شدہ سرحد ہے کہ یہ باضابطہ سرحد نہیں ایک لکیر ہے پاکستان کا موقف ہے کہ ڈیورنڈ لائن ایک تسلیم شدہ سرحد ہے اوریہ باب بند ہو چکا ہے ۔سابق افغان صدر کے دور میں جب ڈیورنڈ لائن کامسئلہ اچھالا گیا تو اس وقت کے افغانستان اور پاکستان کیلئے امریکی خصوصی نمائندے مارک گراس مین نے کہا تھا کہ امریکہ ڈیورنڈ لائن کو سرحد تسلیم کرتا ہے امریکی وزارت خارجہ نے بعد میں گراس مین کے موقف کی تائید کی تھی ۔