اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان کے ذمے واجب الادا ملکی وغیر ملکی قرضوں اور ان میں گزشتہ چار سالوں کے دوران ہونے والے اضافے کی تفصیلات جمعہ کو قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں ، یہ قرضے 58ہزار705ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں ، جماعت اسلامی کی رکن عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزارت خزانہ کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے کہ 2013کی پہلی ششماہی میں ملکی وٖغیر ملکی خالص
قرضہ979ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا 2014کی پہلی ششماہی کے اواخر تک اضافہ1140ارب سے تجاوز کر گیا ، 2015کی پہلی ششماہی میں مجموعی قرضوں میں 1363ارب سے زائد اضافہ ہوا ، 2016کی پہلی ششماہی کے اواخرتک قرضوں میں 1838ارب روپے ارب روپے اضافہ ہوا ،یکم جولائی 2016سے 31دسمبر2016 تک قرضوں میں 549ارب روپے کا اضافہ ہوا ۔ اس طرح پاکستان نے مجموعی طور پر 5870.5ارب روپے ملکی وغیر ملکی قرضوں کی مد میں ادا کرنے ہیں ۔ایوان کی کاروائی کے دوران یہ بھی بتایا گیا مالی سال 2013-14میں حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے 159 ارب روپے سے زائد کا قرضہ لیا تاہم 2014-15اور2015-16کے دوران اسٹیٹ بینک کو بالترتیب434اور475ارب روپے کی قرض ادائیگی کی گئی ۔ڈاکٹر نگہت شکیل کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل نے بتایا کہ گزشتہ ساڑھے تین سال کے دوران اوسطاً41ارب روپے کی رقم سالانہ بنیاد پر قرض کے طور پر لی گئی جبکہ مسرت رفیق کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری داخلہ افضل ڈھانڈا نے بتایا کہ اسلام آباد میں گزشتہ سال زنا بالجبر کے جرائم میں 160فیصد اضافہ ہوا ۔2016 میں وفاقی دارالحکومت میں قتل کے 95،اقدام قتل کے142، اغوا برائے تاوان کا ایک ، زنا بالجبر کے 39، نقب زنی کے 299، راہ زنی کے 278، ڈکیتی کے
12، جوئے کے 9، کار چوری کے 224، موٹر سائیکل چوری کے 201، غیر قانونی اسلحہ کے 726 مقدمات درج ہوئے ۔