اسلام آ باد/راولپنڈی ( آ ئی این پی ) پاکستان نے ایک مرتبہ پھر افغانستان کی حکومت سے کالعدم دہشتگرد تنظیم جماعت الاحرار کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر دیا ہے، افغان مشیر قومی سلامتی حنیف اتمارسے ٹیلیفونک رابطے میں مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے کہاہے کہ جماعت الاحرارافغانستان میں موجود اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان کیخلاف دہشت گردی میں ملوث ہے جبکہ افغانستان کی حکومت نے متعدد بار مطالبے اس کے
خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کر رہی،افغان حکومت کوایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائیاں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یقین دہانی ہوسکے افغانستان کی زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہورہی، دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے جس کے خاتمے کیلئے باہمی قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔ جمعہ کودفتر خارجہ کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغانستان کے مشیر سلامتی حنیف 160اتمار سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے جس دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان مشیر قومی سلامتی پر زور دیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام 160ملک کے مختلف حصوں میں حالیہ دہشت گردی حملوں کے باعث گہرے رنج و غم سے دوچار ہیں کیونکہ ان دہشت گرد حملوں میں بڑی تعداد میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے، اس بربریت اور بہیمانہ دہشت گرد حملوں کے پیچھے جماعت الاحرار کا ہاتھ ہے۔ مشیر خارجہ نے واضح کیا کہ جماعت الاحرارافغانستان میں موجود اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان کی سرزمین 160کیخلاف دہشت گردی میں ملوث ہے جبکہ افغانستان کی حکومت نے متعدد بار مطالبے باوجود افغانستان میں موجود اس دہشت گرد گروہ اور اس کی سرگرمیوں کی خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کی،جماعت الاحرار تمام کارروائیاں افغانستان سے کرتی ہے۔ مشیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان نے 160جماعت الاحرار کے مشتبہ دہشت گردوں کی فہرستیں افغانستان کی حکومت کے حوالے کیں ہیں اور ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے
اس موقع پر افغانستان کی حکومت سے دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ دہراتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا ہیکہ دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے جس کے خاتمے کیلئے باہمی قریبی تعاون کی ضرورت ہے،افغان حکومت کوایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائیاں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یقین دہانی ہوسکے افغانستان کی زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہورہی،دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کے لئے بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون اہم کردار رکھتا ہے ، دہشت گرد عناصر کی جانب سے سرحد پار آمدورفت روکنے کے لئے بھی موثر سرحدی انتظام کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر افغانستان کے مشیر قومی سلامتی محمد حنیف اتمار کی جانب سے بھی دہشت گردی کی حالیہ واقعات میں 160قیمتوں جانوں ضیاع 160پرافسوس کا اظہار کیا گیا جبکہ انہوں نے افغان حکومت کی جانب سے تعزیت بھی کی۔ دریں اثناء جمعہ کو افغان سفارتخانے کے حکام کو جی ایچ کیو طلب کرکے افغانستان میں چھپے76 دہشت گردوں کی فہرست حوالے کردی گئی اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے یا پکڑ کر پاکستان کے حوالے کردیا جائے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ افغان سفارتخانے کے حکام کو جی ایچ کیو میں طلب کرکے افغانستان میں چھپے 76 دہشت گردوں کی فہرست حوالے کی گئی ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے یا ان کو پکڑ کر پاکستان کے حوالے کیا جائے۔۔