بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کا چھپا ہوا خزانہ،2030ء تک کیا ہوجائیگا؟جاپانی ماہرین نے ناقابل یقین دعویٰ کردیا

datetime 5  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پاکستانی اور جاپانی ماہرین نے قرار دیا ہے کہ تھر کوئلے کے ذخائر اگلے بارہ برس میں ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔2030ء تک تہر کے صحرا میں بہار آجائے گی جو پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی یہاں سے نکلنے والے کوئلے سے پاکستان میں ایندھن کی ضروریات پوری ہوں گی مگر اس سے بہی پہلے ملک میں موجود کوئلے کے استعمال کے روایتی طریقوں کے علاوہ اسکے جدید اور متبادل توانائی کے طور پر (انوویٹو ویلیوچین ) استعمال پر زور دینا ہوگا.

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز پاکستان اکیڈمی آف انجینئرنگ اور جاپان کے ادارے نیو انرجی اینڈ انڈسٹریل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (نیڈو) کے اشتراک سے مقامی ہوٹل میں منعقد ہونے والے ایک روزہ سمپوزیم بہ عنوان “انوویٹو تھرکول ویلیوچین “سے خطاب کرتے ہوئے کہی ان میں سابقہ وائس چانسلر جامعہ این ای ڈی اور پاکستان اکیڈمی آف انجینئرنگ کے صدر ڈاکٹر جمیل احمدخان، مسٹر جن کوئیکی،مسٹر کازونوری یونو اور ڈاکٹر ماساکی اونوذیکی شامل تہے.ان ماہرین نے بتایا کہ پاکستان کا ٹرانسپورٹ سسٹم مکمل طور پر مائع پیٹرولیم کی درآمدات پر انحصار کرتا ہیکسی ایک ذریعے پر انحصار کسی بہی نظام کو چلانے کے لیے پائدار حل نہیں اس لئے لازم ہے کہ متبادل ایندھن کے ذرائع پر انحصار بڑھایا جائے- انہوں نے کہا کہ ورلڈ انرجی کونسل نے دنیا بہر میں موجود کوئلے کے ذخائر میں سے 15 فیصد کے فوری اخراج کا تناسب رکہا ہے جبکہ پاکستان بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے مطابق دنیا کے 8 کھرب ٹن کوئلے میں سے 7.8 کہرب ٹن پاکستان میں موجود ہے جو پاکستان کے ٹرانسپورٹ سسٹم کو چلانے کے لیے کافی ہے. ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کیمیکل انڈسٹری کے لئے کوئلہ نہایت سستی توانائی ہے جبکہ کہاد کی صنعت میں پاکستان میں نکلنے والی قدرتی گیس کا اٹہارہ فیصد بطور ایندھن استعمال ہو رہا ہے جو باآسانی کوئلے پر منتقل ہو سکتا ہے-

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر احمد حسین کا کہنا تہا کہ تکنیکی مطالعے کے نتیجے میں واضح ہوتا ہے کہ تہر کول سے امونیا، یوریا،میتہانول،ہائیڈروجن گیس اور ٹرانسپورٹیشن آئل حاصل کیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…