منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم کی تقریر اور ان کے سپریم کورٹ میں جواب میں تضاد ہے،وزیراعظم صفائی پیش کریں ،سینئررہنماکامطالبہ

datetime 16  دسمبر‬‮  2016 |

اسلام آباد(این این آئی )تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم نوازشریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاناما لیکس کے معاملے پر ایوان میں کی گئی تقریر اور سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب کی قومی اسمبلی میں وضاحت کریں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا جس سے اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے ایاز صادق کو اسپیکر کہنے سے انکار کرتے ہوئے ان کا نام لے کر مخاطب کیا جس پر ایاز صادق نے کہا کہ ان چیزوں سے عزت کم نہیں ہوتی۔
شاہ محمود قریشی جب ایوان میں اظہار خیال کرنے لگے تو اس دوران (ن) لیگی ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا، وزیر مملکت عابد شیر علی اور جمشید دستی نے شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران شور شرابہ کیا جس پر اسپیکر نے انہیں خاموش رہنے کی ہدایت کی۔
اسپیکر کی جانب سے بولنے کی ہدایت پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ روز ہمیں بات نہیں کرنے دی گئی، کسی کو حق نہیں کہ ملک کی دوسری مقبول جماعت کو بولنے سے روکے،کل میں نے دیکھا کہ اسپیکر دباؤ کا شکار تھا، حکومتیں تو فراخدلی کا مظاہرہ کیا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کی کرسی کا تقدس جانتا ہوں لیکن اسپیکر کی کرسی پر (ن) لیگ کا جیالا دکھائی دے رہا ہے اور ہماری آواز دبانے کی کوشش کی گئی تو کہوں گا کہ اسپیکر (ن) لیگ کا جیالا ہے، ایاز صادق کو جیالا بننا ہے تو اسپیکر کی کرسی چھوڑ دیں کیونکہ اسپیکر جیالا نہیں بن سکتا۔
شاہ محمود کی تقریر کے دوران وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی جانب سے دخل اندازی کی گئی جس پر شاہ محمود قریشی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعد رفیق نے گزشتہ روز ہمارے لوگوں کو غنڈہ کہا جس پر ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کل بھی غنڈہ کہا گیا آج بھی دُہرا یا گیا، سعد رفیق کو بلائیں مجھے اور غنڈوں کو باہر پھینک دیں کیونکہ ایوان میں غنڈوں کا کوئی کام نہیں، سعد رفیق کو اپنے الفاظ واپس لینے ہوں گے اور معزز ممبران سے معافی مانگنی ہوگی اگر نہیں مانگی تو ایوان میں بات نہیں کرسکیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم نوازشریف سے مطالبہ کیا کہ پاناما لیکس پر ایوان میں کی گئی تقریر اور سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب کی قومی اسمبلی آکر وضاحت کریں کیونکہ وزیراعظم کی تقریر اور ان کے سپریم کورٹ میں جواب میں تضاد ہے، لہٰذا وزیراعظم آکر صفائی دیں کہ انہوں نے جو کچھ ایوان میں کہا وہ من و عن درست تھا اور قطری شہزادے کا خط بے معنی تھا، وہ ہم سے غلطی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم ایوان میں آکر وضاحت کردیں تو معاملے آگے بڑھے گا اور ایوان چلتا رہے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…