اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی نے تصدیق کی ہے کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ترک صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کریگی ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایک ایسے متنازع وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے جس پر کرپشن کے الزامات ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی ترکی کو ایک مخلص دوست اور برادر اسلامی ملک سمجھتی ہے اور پارٹی ترک صدر کیلئے احترام کا جذبہ رکھتی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاناما گیٹ کیس میں ان کی جماعت کا موقف واضح ہے جو کہ فی الحال سپریم کورٹ میں ہے۔شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وہ اسلام آباد میں ترک سفارتخانے سے رابطے کررہے تھے تاکہ ترک صدر سے ملاقات کیلئے وقت مل سکے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ پاکستان آنے والے ترک صدر سے عمران خان کی قیادت میں ملاقات کے خواہاں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی ترک صدر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجوہات سے آگاہ کریگی ٗدونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کے پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کیا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن کا بائیکاٹ ترک صدر اردگان کی وجہ سے نہیں بلکہ وزیر اعظم نواز شریف کی وجہ سے کررہی ہے اور جب تک سپریم کورٹ پاناما پیپر کیس میں فیصلہ نہیں سناتی پی ٹی آئی پارلیمنٹ کا بائیکاٹ جاری رکھے گی۔ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فی الحال پارٹی نے صرف قومی اسمبلی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا جبکہ اس کے سینیٹرز ایوان بالا کے اجلاسوں میں شرکت کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ترک صدر کے خطاب کیلئے طلب کیے جانے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پی ٹی آئی کے سینیٹرز بھی شرکت نہیں کریں گے۔