لاہور/ لندن ( این این آئی)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ لاک ڈائون نہیں حکمرانوں کا ’’ناک ڈائون‘‘ چاہتا ہوں ادارے حکمرانوں کی گرفت میں قصائی کے ہاتھ میں مرغی کی طرح ہیں ،تحریک انصاف کے کارکنوں بالخصوص خواتین پر تشدد کی سو بار مذمت کرتا ہوں،ان قاتل حکمرانوں نے 17جون 2014 کے دن 100شہریوں کو گولیاں ماریں ،2 خواتین کے منہ میں برسٹ مارے ،14کو شہید کیا یہ اپنے اقتدار کے تحفظ کیلئے کسی حد تک بھی گر سکتے ہیں ۔اسی لئے کہتا ہوں لاک ڈائون نہیں ناک ڈائون ۔وہ گزشتہ روز اردن سے لندن پہنچے جہاں انہوں نے ائیر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پانامہ کے ڈاکو اور سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتل بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ،دفعہ144کا اطلاق چار دیواری کے اندر نہیں ہوتا یہ شریف برادران کا طریقہ واردات ہے جب انکو کوئی خطرہ ہوتا ہے تو یہ خوف و ہراس پھیلاتے ہیں ۔ماڈل ٹائون میں بھی انہوں نے خون کی ہولی کھیلی تھی ۔انہوں نے کہاکہ جب ن لیگ کی حکومت کو کوئی خطرہ لاحق ہوتا ہے تو ملک میں سانحات شروع ہو جاتے ہیں ۔کچھ لوگوں کو پاکستان اچھا نہیں لگتا مگر وزیر اعظم پاکستان سے پگڑیاں تبدیل ہوتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سانحات کی صورت میں جو کچھ ہو رہا ہے کسی کے اقتدار کو بچانے کیلئے ہے اس گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے،تحریک انصاف کا وفدہمارے رہنمائوں سے ملا ہے ،صورتحال پر نظر ہے،کور کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا ،مجھے رپورٹ بھجوائی جائے گی ۔احتجاج کے حوالے سے مزید فیصلے ہونگے کہ کس سطح کی شرکت درکار ہے ۔حکمران بد ترین آمر ہیں یہ ملک میں سلطنت شریفیہ کا قیام چاہتے ہیں جب تک یہ اقتدار میں رہیں گے ملک کی خیر نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ کرپشن کے بانی اور بادشاہ ہیں ۔ملک میں کرپشن کو بطور نظام استوار کر دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی اداروں سے کوئی امید نہیں ادارے انکے غلام ہیں ،ادارے انکے سامنے ایسے ہیں جیسے قصائی کے سامنے بکرا یا مرغی ہو ،ہماری جدوجہد عوامی حقوق کی بحالی اور غلام اداروں کی آزادی کیلئے ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کا تشدد رکوانے کی بجائے شریف حکومت نے اپنے شہریوں کے خلاف تشدد شروع کر دیا ۔
ذرائع کے مطابق عوامی تحریک نے ابھی تک اسلام آبادلاک ڈائون میں شرکت کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیاہے جبکہ عوامی تحریک کے سیکرٹری خرم نوازگنڈاپورنے تحریک انصاف کی خواتین پرپولیس تشدد کی پرزورمذمت کی ہے ۔
اسلام آبادلاک ڈائون،عمران خان کواہم اتحادی کابڑاجھٹکا
27
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں