اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویزرشید نے کہا ہے کہ عمران خان عدالت گئے ہیں توپھرعدلیہ پراعتباربھی کریں اس کے بعد اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جوازنہیں بنتا۔2نومبر کی کال واپس لی جائے،وزیر اعظم کا دامن صاف ہے ،عدلیہ کا فیصلہ آئے گا توعمران خان کوشرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا ۔وفاقی وزیراطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ ہمارا دامن صاف ہے،امید ہے عدالت جلد فیصلہ سنائے گی ہمیں عدلیہ پرمکمل اعتماد ہے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا فیصلہ آئے گا توعمران خان کوشرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا کیوں کہ نوازشریف نے کاروبارمیں بھی قانون کااحترام کیا ہے اسی لیے وزیراعظم کا دامن بھی صاف ہے۔وفاقی وزیراطلاعات نے بتایا کہ خود عمران خان نے تسلیم کیا ہے کہ وزیراعظم نے قومی خزانے کونقصان نہیں پہنچایا ہے،معاملہ عدلیہ تک پہنچ گیا ہے فیصلہ حق اور انصاف کی بنیاد پر جلد سامنے آجائے گا جس کا انتظار کرنا چاہیے نہ کہ انتشار پھیلایا جائے۔پرویزرشید نے کہا کہ عمران خان کوپتہ ہے کہ نوازشریف کا نام پانامہ لیکس میں موجود نہیں اور ان کا دامن صاف ہے اسی لیے موصوف پانامہ پیپرز پر کمیشن یا ٹی اوآرنہیں بننے دیتے کہ کہیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہ ہو جائے۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈا نے کہا ہے کہ ملک میں کچھ بیمار ذہن ہیں جو پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے . ترقی کنٹینر پر چڑھنے والے کو ہضم نہیں ہو رہی . عمران خان کو 2023 تو کیا اس سے بھی آگے تک کا انتظار کرنا پڑے گامخالفین جانتے ہیں کہ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد بھی انہیں موقع نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ میر ے لیے اس ملک کی خدمت عبادت ہے جسے پوری ایمانداری کے ساتھ کر رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ آج پاکستان 2013کے مقابلے میں بہتری کی جانب گامزن ہے ،ملک سے لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ ہو رہاہے ،آج دنیا پاکستان کی معیشت کی جانب دیکھ رہی ہے ،آکسفورڈ یونیورسٹی سمیت بین الاقوامی ادارے پاکستان کی معاشی صورتحال کی بہتری کی جانب گامزن ہونے کے اشارے دے رہے ہیں ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو وزیراعظم کو تین چیلنجز در پیش تھے جن میں دہشت گردی ،لوڈ شیڈنگ اور معاشی صورتحال شامل ہیں ،حکومت نے ایمانداری کے ساتھ کام کرتے ہوئے تینوں مسائل پر قابو پانے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کیا ۔ وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران ہمارے دشمن ہی نہیں بڑے ہمدرد بھی ہیں، ان کے طرز سیاست سے پے در پے کامیابیاں مل رہی ہیں ،جہاں خان صاحب تقریر کر دیں وہاں ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں رہتی،2018کے الیکشن میں بھی دوتہائی اکثریت حاصل کر لیں گے، دو نومبر کو اسلام آباد کھلا رہے گا،تحریک انصاف کا سیاسی باب بند ہو گا، دھونس ، دھمکی ، ڈنڈے اور گولی سے ملک کو یرغمال نہیں بننے دیں گے،جمہوری نظام میں تبدیلی بلٹ سے نہیں بیلٹ سے لائی جاتی ہے جمہوریت پر یقین رکھنے والے پارلیمنٹ میں آئیں،ملککو موجودہ حالات میں اتحاد اور امید کی ضرورت ہے، دشمن سرحدوں پر ہے ، ایسی صورت حال میں ملک کے اندر کشمکش ملک کو کمزور کرسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کو موجودہ حالات میں اتحاد اور امید کی ضرورت ہے، دشمن سرحدوں پر ہے ، ایسی صورت حال میں ملک کے اندر کشمکش ملک کو کمزور کرسکتی ہے۔وزیراعظم پاکستان کے ترجمان ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں جانے کے بعد سڑکوں پر آنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔ عمران خان 5 ہزار ڈنڈا بردار افراد جمع کر کے تبدیلی نہیں لا سکتے ہیں ۔ڈان میںچھپنے والی خبر کی حکومت نے بارہا تردید کی ہے۔ اگراس میں کوئی ملوث ہوا تو سامنے آجائے گا۔تخیلاتی باتوں سے اداروں کو لڑانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیرعلی نے کہا ہے کہ عمران خان کے خون کا ٹیسٹ ہونا چاہیئے ان کے اندر سے 190 من ہیروئن نکلے گی ، پانامہ لیکس کا فیصلہ عدالت کو کرنے دیں معاملہ اعلیٰ عدلیہ کے پاس آ گیا اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائےگا۔عمران خان خواجہ آصف کی باتوں کا جواب کیوں نہیں دیتے۔عمران خان کے گرد لوگ بینک ڈیفالٹرز ہیں یا آف شورکمپنیز کے مالک،عمران خان جہانگیر ترین کے درباری ہےں،پرویز خٹک سر سے پاوں تک کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں،چئیرمین پی ٹی آئی خود پر حملہ کر کے حکومت پر الزام لگانا چاہتے ہیں، عمران نے نواز شریف سے پلاٹ لیا تو پیسے لیکر بنی گالہ میں گھر بنایا ، شوکت خانم کے نام پر اپنی ماں کا نام بیچا، ہمار ے قائد نے ہمارے ہاتھوں اور پاؤں میں زنجیریں باندھی ہوئی ہیں ورنہ تمہیں سبق سکھاتے۔ عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو کچھ پتہ نہیں کہ کس سے کس طرح بات کرنی ہے۔ 70 ہزار روپے ٹیکس دینے والے کے بچے لندن میں پڑھتے ہیں۔ پاناما کی آڑ میں تحریک انصاف انتشار چاہتی ہے،عمران خان خود پر حملہ کر کے حکومت پر الزام لگانا چاہتے ہیں۔ ہمارے پاس ایجنسیز کی رپورٹ ہیں تنظیموں کے نام نہیں لوں گا جنہوں نے بندے بھیجنے ہیں عمران خان کو۔پانامہ پیپرز کے ڈرامے میں وزیراعظم کانام نہیں تھا پھر بھی انہوں نے خود کواحتساب کیلئے پیش کیا