بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

وزیراعظم اور آرمی چیف براہمداغ بگٹی کے مطالبات ماننے پر رضا مند تھے،بلوچستان میں بدامنی کی سب سے بڑی وجہ کیا ہے؟اہم سیاستدان کاخصوصی انٹرویو

datetime 27  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی ) وفاقی وزیر پورٹ اینڈشپنگ میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور آرمی چیف براہمداغ بگٹی کے مطالبات ماننے پر رضا مند تھے، بلوچستان میں عسکریت پسندی کی حمایت میں واضح کمی ہوئی، اب لڑائی ریاست سے نہیں، بلوچوں کے مابین ہو رہی ہے، حکمرانوں کی بڑی غلطی سردار اکبر بگٹی کو قتل کرنا تھا، بلوچستان میں جو کچھ نظر آ رہا ہے اس کی وجہ نواب اکبر بگٹی کا قتل ہے، بلوچستان میں ایک عشرہ پہلے عسکریت پسندی کو جو حمایت حاصل تھی اس میں واضح کمی واقع ہوئی ۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ اب تو ریاست سے لڑائی ہو ہی نہیں رہی ہے۔ اب تو لڑائی برادر کشی میں بدل چکی ہے۔ اب زیادہ تر لڑائی بلوچوں کے مابین ہو رہی ہے۔ ناراض بلوچوں سے مذاکرات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں میر حاصل بزنجو نے کہا کہ بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور وفاقی وزیر جنرل ریٹائرڈ عبد القادر بلوچ وزیر اعظم اور چیف آف آرمی سٹاف کی رضامندی سے ناراض بلوچوں سے ملاقات کے لیے بیرون ملک گئے تھے۔ میر حاصل بزنجو نے کہا کہ نواب اکبر بگٹی کے پوتے براہمداغ بگٹی سے کئی ملاقاتیں ہوئی۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ براہمداغ بگٹی کے مطالبات میں کچھ بھی ایسا نہیں تھا جو پاکستانی ریاست مان نہیں سکتی تھی۔ انھوں نے کہا کہ براہمداغ بگٹی اپنے دادا کے ساتھ حکومت پاکستان کے معاہدوں پر عمل درآمد اور پی پی ایل میں نوکریاں چاہتے تھے۔ میر حاصل بزنجو نے کہا کہ وطن واپس پہنچ کر ڈاکٹر عبدالمالک اور قادر بلوچ نے وزیر اعظم اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف سے ملاقاتیں کیں اور انھیں براہمداغ بگٹی کے مطالبات پیش کئے ۔انھوں نے کہا کہ دونوں وزیر اعظم اور چیف آف آرمی سٹاف ان مطالبات کو ماننے پر رضامند تھے۔ میر حاصل بزنجو نے کہا کہ جب سے بلوچستان میں ان کی جماعت کی حکومت ختم ہوئی ہے انھیں نہیں معلوم کہ براہمداغ بگٹی کیساتھ ہونے والے مذاکرات کس مرحلے میں ہیں۔ بلوچستان کے حقوق کیلئے اعلان کردہ ’آغاز حقوق بلوچستان‘ کے بارے میں انھوں نے کہا کہ جب رضا ربانی اس کمیٹی کے سربراہ تھے تو کچھ اچھا کام شروع ہو چکا تھا لیکن جب رحمان ملک کو اس کا چیئرمین بنایا گیا تو وہ اپنی افادیت کھو چکا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ بلوچستان کو پانچ ہزار ملازمتوں کا وعدہ کیا گیا تھا۔ ہماری حکومت بھی کوشش کرتی رہی اور موجودہ حکومت بھی کوششیں کر رہی ہے لیکن اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔انھوں نے کہا کہ وہ اس کو تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی حکومت کے دوران جبری گمشدگیوں اور لاشیں ملنے کا سلسلہ بند نہیں ہوا۔ میر حاصل بزنجو نے کہا اس وقت کے حکمرانوں کی سب سے بڑی غلطی سردار اکبر بگٹی کو قتل کرنا تھا اور آج بلوچستان میں جو کچھ بھی نظر آ رہا ہے اس کی وجہ نواب اکبر بگٹی کو قتل کرنا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…