کراچی (این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ کے مزید 10 دفاتر مسمار کردیے گئے جس کے بعد دو روز میں مسمار ہونے والے دفاتر کی تعداد 42 ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق اشتعال انگیز تقریر کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا، شہر قائد میں سرکاری اراضی پر قائم متحدہ کے دفاتر مسمار کرنے کا سلسلہ دسرے روز بھی جاری رہا۔گزشتہ روز وزیر اعلی سندھ کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے سرکاری اراضی پر گرانے کے فیصلے پر فوری اطلاق کیا گیا، جس کے نتیجے میں ہفتہ کو بھی شہر کے مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم کے مزید 10 دفاتر مسمار کیے گئے۔ دوروز میں منہدم کیے جانے والے دفاتر کی تعداد 42 ہوگئی۔اطلاعات کے مطابق مسمار کیے جانے والے سیکٹر اور یونٹ آفسس غیرقانونی طور پر سرکاری اراضی پر بنائے گئے تھے جن کے خلاف وزیر اعلی کے احکامات کی روشنی میں کارروائی عمل میں لائی گئی۔دوسری جانب سرکاری دفاتر میں آویزاں قائد ایم کیو ایم کی تصاویر بھی اتار لی گئی اور شہر قائد میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے 218 دفاتر سیل کئے جا چکے ہیں۔ سندھ پولیس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ضلع ویسٹ میں متحدہ کے 37، ایسٹ میں 35، کورنگی میں 38، ضلع وسطی میں 68، ضلع ساتھ میں 25 اور ملیر میں 15 دفاتر سیل کیے گئے ہیں۔علاوہ ازیں حیدر آباد ، میر پورخاص اور سکھر میں بھی متحدہ کے متعدد دفاتر سیل کردئیے گئے ہیں جبکہ غیرقانونی طور پر بنائے گئے زونز و یونٹس کو مہندم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔