ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایم کیو ایم کیخلاف کارروائی،مصطفی کمال کے صبر کا پیمانہ لبریز،حیرت انگیز موقف سامنے آگیا

datetime 27  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)میں وفاق،صوبے کی حکومتوں اور اسٹیبلشمنٹ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا پاکستان مخالف مغلظات ان دیواروں نے بکیں تھیں ؟،پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ الطاف حسین اور فاروق ستار ایک ہی ہیں مہاجر قوم کو پہلے ایم کیوایم کے قائد نے بے وقوف بنایا اب فاروق ستار بنارہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے قائد کی وجہ سے مہاجر قوم کی بیٹیاں عدالتوں میں خوار ہو رہی ہیں۔ مہاجروں کے خود ساختہ بابا قوم نے اپنے کارکنوں کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا ہے۔متحدہ کے دفاتر گرتے ہوئے دیکھ کر خوشی نہیں ہو رہی۔ ان کے نام سے منسوب چیزیں لوگ خود گرائیں گے ۔فاروق ستار قوم کوسچ بتائیں کیا آپ کو متحدہ قائد کو را کی فنڈنگ کا پتہ نہیں ہے؟آپ کو سب کچھ پتہ ہے خدارا سچ نہیں بول سکتے تو جھوٹ بول کرزخمی جسم کو مزید زخمی نہ کریں۔وہ ہفتہ کو دبئی سے کراچی پہنچنے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ قائد متحدہ مہاجروں کے خود ساختہ قائد بنے ہیں اوراس قوم کو لہولہان کررکھ دیا ہے۔عالم یہ آ گیا ہے کہ جس قوم کی بیٹیاں اپنی تہذیب او رتمدن کی وجہ سے جانی جاتی تھیں جوسبزی لینے کیلئے بھی نہیں نکلتی تھیں وہ انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں دھکے کھا رہی ہیں،اور یہ ان سے کرایا گیا ہے۔قوم کی بیٹیوں کی یہ ہزیمت خودساختہ بابائے قوم کا قوم کو تحفہ ہے جس نے قوم کا بیڑہ غرق کر دیا ہے اب مہاجر قوم متحدہ قائد کواپنا رہنما نہیں مانتی اس لیے قائد متحدہ سے وابستہ ہرچیز کا نام ونشان عوام خود مٹائیں گے۔انہوں نے کہا کہ متحدہ قائد کی تقریر کے بعد دفاتر کو گرایا جا رہا ہے،شرپسندوں کو پکڑا جا رہا ہے میں وفاق،صوبے کی حکومتوں اور اسٹیبلشمنٹ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا پاکستان مخالف مغلظات ان دیواروں نے بکیں تھیں ؟سوال یہ ہے کہ کیا قائد متحدہ کے خلاف آپ نے کچھ کیا ہے؟اگر کیا ہے تو کیا کیاہے؟۔برطانیہ الطاف حسین کے خلاف کبھی کارروائی نہیں کرے گا کیونکہ حکومت برطانیہ کے رحم و کرم پر ہے۔آپ دنیا بھر کو ثبوت دیتے رہیں کچھ نہیں ہوگا کیونکہ پاکستان کے لیے نقصان دہ دوسروں کے لیے فائدہ مند ہے۔انہوں نے کہا اس شخص نے دونسلوں کو تباہ کردیا،تیسری نسل کی خواتین کوعدالتوں میں بھیجا جا رہا ہے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیوایم کے لوگ آج بھی الطاف حسین کوخوش کررہے ہیں، ایم کیو ایم ابھی سے نہیں ابتدا سے ہی پاکستان کی ہی تنظیم ہے، ایم کیوایم پاکستان کہہ کرلوگوں کے دماغوں کو منتشر نہ کیا جائے، ایم کیوایم قائدکوپارٹی سے الگ کرنیکی باتیں کی جارہی ہیں لیکن ایم کیوایم کے قائد ایم کیو ایم پاکستان سے الگ نہیں ہیں، کیا ایم کیو ایم قائد کو بانی بنانے سے مسئلہ حل ہوجائے گا۔انہوں نے فاروق ستار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فاروق بھائی مہاجر قوم کو سچ بتائیں، فاروق ستار اللہ کو حاضر ناظر جان کر بتائیں کہ کیا وہ را سے متعلق دستاویزات سے متعلق نہیں جانتے،فاروق ستار لہولہان مہاجر قوم کو مزید زخمی کرنا چاہتے ہیں، 30سال تک پہلے قائد ایم کیوایم نے اس قوم کو بیوقوف بنایا اور اب وہ بنارہے ہیں۔ اس کے ساتھ وہ اپنی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔آپ ہمارے پاس نہ آئیں لیکن آپ کو سب کچھ پتا ہے اور آپ کو سچ بولنا چاہیے۔فاروق ستار بھائی قوم پر رحم کریں،آپ کو سب کچھ معلوم ہے کب تک حقائق سے فرار اختیار کریں گے۔ مصطفی کمال نے کہا متحدہ قائد نے محرومیاں دکھا کرہم جیسے لوگوں کو پیچھے لگایا اور محرومیوں کی وجہ سے ہم دھوکہ کھا گئے۔ محرومیاں موجود ہیں کیا آج کراچی میں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں؟ ۔ کیا متحدہ قائد کو سربراہ بنا کر سب مسائل حل ہو گئے؟۔ انہوں نے کہا کہ صرف آفس نہیں گرائے جائیں۔دفاتر مسمار کرنے سے بانی متحدہ کیلئے ہمدردیاں پیدا ہوں گی۔ مہاجروں کے زخموں پرمرہم رکھنا ہو گا۔ خدا کیلئے مہاجر قوم کی محرومیوں کو دور کرنے کی بات کریں۔ مہاجر قوم کے بے روزگاروں کو باعزت روزگار دیں اور وزیر اعظم ، وزیر اعلی سندھ محرومیوں کا شکار قوم کیلئے اسپیشل پیکیج کا اعلان کریں۔ متحدہ کی خواتین کو گرفتار کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔اردو بولنے والوں کی محرومیوں کو دور کرنے کے لیے مسائل حل کئے جائیں، گزشتہ 30 برسوں میں سندھ کے شہری علاقوں میں ایک بھی سرکاری یونیورسٹی نہیں بنی، آج بھی شہرمیں روزگار،پانی،سیوریج کے مسائل جوں کیتوں ہیں، یہاں گرمیوں میں بجلی اور سردیوں میں گیس نہیں ہوتی ، مہاجر قوم کے لیے تعلیمی ادارے بنائے جائیں اور انہیں طاقت دیں،انہوں نے نوجوانوں کی اتنی ذہنی تربیت کردی ہے کہ وہ خود ایم کیو ایم سے منسوب چیزیں گرائیں گے۔ مصطفی کمال نے کہا وزیر اعلی سندھ کے اعلانات کے باوجود کراچی کچرا کنڈی ہے۔ صرف کہنے سے کچرا نہیں اٹھایا جائے گا۔ ہمارے پاس مینڈیٹ نہیں لیکن یہ سب کچھ خاموشی سے نہیں دیکھ سکتے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…