اسلام آباد/جہلم(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے جہلم میں جلسے سے روک کر مسلم لیگ (ن) کا حصہ ہونے کا تاثر دیا ہے ٗ لیگی رہنما جہلم میں گھومتے رہے ٗ میرے جانے پر الیکشن کمیشن کو قانون یاد آگیا ہے ٗ تین ستمبر کو لاہور میں بھی احتساب ریلی نکالی جائے گی ٗعوام کا سمندر لاہور لیکر جارہا ہوں۔بدھ کو یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ وہ وزیراعظم ہیں نہ وزیراعلیٰ ٗ جب حمزہ شہباز الیکشن مہم چلا رہے تھے تو اس وقت انہیں کیوں نہیں روکا گیا ٗ مسلم لیگ (ن) کے ممبران قومی اسمبلی جہلم میں گھومتے رہے اور میرے جہلم جانے پرالیکشن کمیشن کو قانون یاد آگیاانہوں نے کہاکہ احتساب مارچ کا پروگرام پہلے سے بنا تھا ٗ میرے پاس منشور دینے کے علاوہ اور کچھ نہیں ٗ الیکشن کمیشن نے مجھ پر پابندی لگا کرغیرجمہوری قدم اٹھایا اس لئے الیکشن کمیشن خود کو خوف سے نکالے۔اس سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان جہلم میں منعقدہ احتساب ریلی کے لئے بذریعہ ہیلی کاپٹر پہنچے تو مقامی انتظامیہ نے ان کے ہیلی کاپٹر کو لینڈنگ سے روک دیا جس کے بعد وہ دوبارہ اسلام آباد چلے گئے دوسری جانب پی ٹی آئی نے مقامی انتظامیہ نے دھمکی دی کہ اگر عمران خان کو احتساب ریلی سے خطاب کی اجازت نہ دی گئی تو جی ٹی روڈ اور موٹروے کو بند کردیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ تین ستمبر کو لاہور میں بھی احتساب ریلی نکالی جائے گی اس حوالے سے عوام کا سمندر لاہور لیکر جارہا ہوں۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے جہلم میں ضمنی انتخابات کے باعث عمران خان کو جلسے میں شرکت سے روک دیا تھا جب کہ اس حوالے سے ریٹرننگ افسر خورشید عالم نے ضابطہ اخلاق کی یاد دہانی کے لئے چیئرمین پی ٹی آئی کو خط لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت ارکان قومی و صوبائی اسمبلی شیڈول جاری ہونے کے بعد حلقے کا دورہ نہیں کر سکتے۔