جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

ایم کیو ایم مشتعل،کراچی میدان جنگ بن گیا،بات حد سے آگے نکل گئی

datetime 22  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی ہدایت پر کارکنان نے کراچی پریس کلب کے باہر گزشتہ 6روز جاری بھوک ہڑتال ختم کرتے ہوئے نجی ٹی وی چیلنجز کے دفاترکاگھیراؤکرلیا،فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 2زخمی ہوگئے،پولیس موبائل سمیت متعددگاڑیوں کو جلادیا گیا۔پولیس اور ایم کیوایم کارکنان کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی۔ کراچی پریس کلب، فوارہ چوک اور زینب مارکیٹ سمیت دیگرعلاقے جنگ کا منظرپیش کرنے لگے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کے فوری بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو فون کیا اور صورتحال کو فوری طور پر کنٹرول کرنے کی ہدایت کی۔تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کے قائد کی جانب سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی ہدایت کے بعد ایم کیوایم کے کارکنان نے گورنر ہاؤس کے قریب سٹی شاپنگ مال میں نجی ٹی وی چینل کا گھیراؤ کیا اور چینل پر دھاوا بول دیا، مشتعل کارکنان ٹی وی چینل کے دفتر کے اندر داخل ہوگئے اور توڑ پھوڑ کرتے ہوئے عملے کو ہراساں بھی کیا جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ فائرنگ اور توڑ پھوڑ کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی اور تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہوگئیں۔پولیس کے موقع پر پہنچنے پر صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی اور اس دوران پولیس اور ایم کیوایم کارکنان میں شدید جھڑپیں ہوئی جس سے فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے، مشتعل کارکنان نے فائرنگ کرتے ہوئے پولیس وین اور 2 موٹرسائیکلوں کو بھی آگ لگا دی،۔ مشتعل افراد نے فوراہ چوک پر ٹریفک چوکی کو بھی توڑ دیا ہے۔ کارکنان کے اشتعال کو دیکھتے ہوئے جائے وقوعہ پر پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی گئی۔کراچی پریس کلب کے باہر ایم کیوایم کا بھوک ہڑتالی کیمپ خالی کرالیا گیا، پولیس نے ایم کیوایم کارکنان پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی اور کئی کارکنان کو حراست میں بھی لے لیا۔ ایم کیوایم کے کارکنان کے احتجاج اور کشیدہ صورتحال کے باعث زینب مارکیٹ مکمل طور پر بند ہوگئی اور آئی آئی چند ریگر روڈ سمیت اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ایم کیوایم کے کارکنان کے احتجاج کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بھی افراتفری مچ گئی جس کے نتیجے میں اہم شاہراہوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا۔دوسری جانب وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کے فوری بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو فون کیا اور صورتحال کو فوری طور پر کنٹرول کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ میڈیا ہاؤسز اور ان کے کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعلی سندھ نے حکم دیا کہ ہوائی فائرنگ اور تصادم میں ملوث افراد کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…