لندن(نیوزڈیسک) برطانیہ میں نافذ کیے گئے ایک نئے قانون کے مطابق گھریلو تشدد کے ان ملزمان کو پانچ برس تک کی قید ہو سکتی ہے جو اپنے گھر والوں اور خاندان کی انٹرنیٹ پر جاسوسی کرتے ہیں یا ان پر آن لائن نظر رکھتے ہیں۔ نئے قانون کا ہدف خصوصاً وہ لوگ ہوں گے جو اپنے شریکِ حیات، پارٹنر یا خاندان کے افراد پر تشدد تو نہیں کرتے لیکن انھیں نفسیاتی اور جذباتی اذیت پہنچاتے ہیں۔ نیا قانون سوشل میڈیا کے استعمال سے روکنے اور مرضی کا لباس پہننے پر مجبور کرنے پر بھی حرکت میں آئے گا۔ اس تبدیلی سے ان مقدمات کو قانونی لحاظ سے آگے بڑھانے میں مدد ملے گی جہاں کسی کو بار بار کنٹرول کرنے یا زور زبردستی کرنے کا ثبوت موجود ہو گا۔