ہفتہ‬‮ ، 26 اپریل‬‮ 2025 

ما ﺅ نٹ ایورسٹ کے قریب جھیلوں کاخطرناک حد تک پھیلاﺅ

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ماو¿نٹ ایورسٹ کے قریب ایک گلیشیئر میں نئی پیدا ہونے والی جھیلیں بھرنے کے بعد اگر بہنے لگیں گئی تو نیچے بسنے والے لوگوں کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ماہرین کے مطابق کوہ ہمالیہ کے کھومبو گلیشیئر میں پائے جانے والے تالاب عالمی حدت میں اضافے کے سبب بڑھ کر جھیل کی شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں۔
تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز پر تشویش کا اظہار ہوتا رہا ہے اور ماہرین کے مطابق عالمی حدت میں اضافے کے سبب ہی یہ متاثر ہو رہی ہیں۔کوہ پیماو¿ں کو ہمالیہ کی چوٹی سر کرنے کے لیے کو کھومبو کی اس گلیشیئر سے گزرنا پڑتا ہے جو اب تیزی سے پگھل رہا ہے۔سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے اس پر تحقیق کے لیے کھومبو کا دورہ کیا اور خبردار کیا ہے کہ تیزی سے پگھلتے گلیشیئر سے بننے والی جھیلوں سے اگر پانی بہہ نکلا تو اس کے نیچے کے علاقوں میں بسنے والی آبادی کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔گذشتہ اپریل میں شدید زلزلے کے بعد سے کسی بھی ٹیم نے اس علاقے کا پہلی بار دورہ کیا ہے۔یہ ٹیم شیفیلڈ اور لیڈز یونیورسٹی کے افراد پر مشتمل تھی جس کی قیادت کرنے والے این راو¿ان نے کہا ’تقریباً ایک دہائی قبل تک کھومبو کی گلیشیئر پر اکا دکا تالاب پائے جاتے تھے لیکن گذشتہ پانچ برس سے یہ بڑھنے لگے اور ایک دوسرے میں ملنے لگے ہیں۔‘کوہ پیماو¿ں کو ہمالیہ کی چوٹی سر کرنے کے لیے کو کھومبو کی اس گلیشیئر سے گزرنا پڑتا ہے جو اب تیزی سے پگھل رہا ہے این راو¿ن نے بی بی سی کو بتایا ’خاص طور پر،گلیشیئر کے نچلی سطح کی بائیں طرف، تقریباً سات یا آٹھ تالابوں کا سلسلہ ہے۔ جن کے آپس میں ملنے سے تالابوں کا ایک نیا سلسلہ بنتا جا رہا ہے۔‘ان کے مطابق ’فی الوقت ایسا لگتا ہے کہ گلیشیئر بظاہر بکھر رہا ہے اور اس سے اس کی سطح پر ایک بڑی اور خطرناک جھیل کے بننے کا خطرہ ہے۔‘ڈاکٹر راو¿ن کی ٹیم نے سیٹلائٹ سے لی گئی کھومبو گلیشیئرز کی تقریباً 15 برس پرانی تصویروں کا مطالعہ کیا ہے اور 2009 سے اب تک اس کے تین سروے بھی کیے ہیں۔
اس ٹیم کی گذشتہ 15 برس کی تحقیق کے مطابق جو چٹانیں گلیشیئر کو ڈھانپتی ہیں ان کی سطح دو میٹر سالانہ کے حساب سے ختم ہوتی جا رہی ہے۔پرانے ریکارڈز کے مطابق ماضی میں بھی گلیشیئرز اس طرح کی تبدیلیاں آئی ہیں اور تالاب خود بخود بنتے رہے ہیں۔ لیکن سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں عالمی حدت میں اضافے کے سبب یہ عمل بہت تیز سے ہو رہا ہے اور یہ تشویش کا باعث ہے۔



کالم



پانی‘ پانی اور پانی


انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…