پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

وائی فائی سے بھی تیز اب لائی فائی

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) انٹرنیٹ کی رفتار سے اکثر لوگ پریشان رہتے ہیں اور شکایت کرتے نظر آتے ہیں لیکن اب انہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیوں کہ اب وائی فائی سے 100 گنا زیادہ تیز رفتار لائی فائی میدان میں آگیا ہے جو ڈیٹا کو زیادہ تیزی سے منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یونیورسٹی آف ایڈن برگ کے سائنس دانوں نے ریڈیو بینڈ کی بجائے روشنی کے ذریعے ڈیٹا منتقلی کا پہلی بار لیب سے باہرتجربہ کیا جس کے حیرت انگیز نتائج سامنے ا?ئے اور ڈیٹا وائی فائی سے 100 گنا زیادہ تیزی سے منتقل ہوا۔ اس ایجاد کے موجد ہارالڈ ھیس نے لائی فائی کے لیے ویزیبل لائٹ کیمونیکیشن (وی ایل سی) کا استعمال کرتے ہوئے انتہائی جدید مورس کوڈ کے ذریعے اسے قابل استعمال بنایا۔ ایل ای ڈی مائیکرو چپس لگے بلب کے آف اورآن کے دوران روشنی عام آنکھ سے محسوس نہیں کی جاسکے گی جب کہ یہ عمل ڈیٹا کو بائنری کوڈ پر منتقل کردیتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ پہلی بار اس تجربے کو لیب سے باہر کیا گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ یہ طریقہ ایک سیکنڈ میں ایک جی بی ڈیٹا منتقل کرتا ہے جو کہ وائی فائی سے 100 گنا زیادہ رفتار ہے جس کا مطلب ہے کہ اس کے مارکیٹ میں آتے ہی انٹرنیٹ کی رفتار حیرت انگیز حد تک تیز ہوجائے گی۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر دیپک سولنکی کا کہنا ہے کہ فی الحال انڈسٹریل ماحول میں اسمارٹ لائٹنگ سلوشن کا استعمال کیا جا رہا ہے کیوں کہ وہاں لائٹ کو ڈیٹا منتقلی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لائی فائی نہ صرف تیز رفتار ہے بلکہ محفوظ بھی ہے کیوں کہ روشنی دیواروں سے نہیں گزر سکتی اس لیے دیگر ڈیوائس کی مداخلت بھی ممکن نہیں۔ لائی فائی کے موجد ہیس کا کہنا ہے کہ جلد پوری دنیا ایل ای ڈی لائٹ بلب میں لگی مائیکرو چپس کی مدد انٹرنیٹ استعمال کریں گے۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…