ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خواتین درد کی گولیاں لینا چھوڑ دیں، ورنہ۔۔۔۔!

datetime 13  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) در د دور کرنے والی ادویات کا استعمال خواتین میں نشے کی لت کی وجہ بن سکتی ہیں۔کینیڈا میں میک یونیورسٹی میں ہونے والی ریسرچ کے مطابق خواتین جو اپنے درد کے لیے ڈاکٹروں کی طرف سے لکھی گئی ادویات کا استعمال کرتیں ہیںافیون کی عادت میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عام درد کی دوائیاں جو ڈاکٹر خواتین کو درد کے علاج کے لیے روزانہ کھانے کی مشورہ دیتے ہیں ان ادویات کو کھانے والی آدھی سے زیادہ خواتین افیون کی عادی ہو جاتی ہیں جبکہ آکسی کوٹین استعمال کرنے والے مردوں میں سے آدھے سے زیادہ نشہ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ ہیروئن عام ملنے والی درد کی ادویات کی نسبت 5 گنا کم قیمت پر دستیاب ہوتی ہے اور اس کا فارمولا بھی درد کم کرنے والی ادویات سے ملتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین اور مرد جو نشے کے عادی ہوتے ہیں ان کی صحت اور تناسب میں فرق پایا گیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق رواں سال کینیڈا میں نشہ کرنے والی خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور مردوں کی نسبت جسمانی اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہوتی ہیں۔ نوجوان بنیادی طور پر خاندان یا بے روزگاری کی وجہ سے نشہ کرتے ہیں۔ رواں سال کینڈا میں میتھاڈون سے علاج کروانے والے 50 3 مریضوں کی تعداد میں جنسی طور پر نمایاں فرق نظر آیا ہے۔ 1990 میں نشہ کرنے والوںکی مجموعی عمر 25 اور اب 38 ہے جبکہ پہلی دفعہ نشہ کرنے کی عمر21 سال ہے۔ رپورٹ کے مطابق انجکشن سے نشہ لینے کا استعمال کم ہوا ہے جس سے ایڈز کی بیماری کا خطرہ بھی کم ہو گیا ہے۔ کینیڈا دنیا میں افیون کا استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق کینیڈا میں گزشتہ دو دہائیوں سے نشہ کرنے والوں کی تعداد دو گنا بڑھ گئی ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ابھی یہ بات غیر یقینی ہے کہ خواتین کے افیون کے عادی ہونے کی وجہ درد سے راحت پہچانے والی ادویات ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین میں افیون کے نشہ کی وجہ چاہے جو بھی ہو کینیڈا اور دیگر ممالک کو نشے کی بڑھتی ہوئی عادت پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔ امریکہ میںگزشتہ ہونے والی تحقیق کے مطابق نشے کا عادی ہونے والی زیادہ تر خواتین ادویات سے دور رہنے والی تھی۔ماہرین کا ماننا ہے کہ ڈاکٹروں کی طرف سے دی گئی ادویات ہیروئن کی عادت میں مبتلا ہونے میں ایک اہم عنصر ہے۔

 



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…