اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

گیس پائپ لائنوں کی عدم فنڈنگ پر پرویز خٹک طلب

datetime 23  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد (نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کی پٹرولیم و قدرتی گیس کی ذیلی کمیٹی نے خیبرپختونخوا کے اضلاع میں گیس پائپ لائنوں کی عدم فنڈنگ پر خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی پرویز خٹک اور چیف سیکرٹری کو اگلی میٹنگ میں طلب کر لیا۔ جمعرات کے روز قومی اسمبلی قائم کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی گیس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کنونیئر ملک اعتبار خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاو¿س میں ہوا جس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی عدم شرکت پر کمیٹی نے شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اگر چیف سیکرٹری اگلی میٹنگ میں نہ آئے تو پھر ان کے خلاف تحریک استحقاق لائیں گے۔کمیٹی میں صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں آئل اینڈ گیس کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ بھی لیا گیا تحریک انصاف شہریار آفریدی نے کمیٹی میں بتایا کہ خیبرپختونخوا کا این ایف سی ایوارڈ کے تحت 14.6 فیصد بنتا ہے لیکن ابھی تک ہمیں 1.76 فیصد دیا جا رہا ہے جو کہ ہمارے حقوق پر ڈاکہ ہے۔ جے یو آئی (ف) اکرم خان درانی نے کہا کہ سوئی نادرن گیس پائپ لائن کو صوبے کے 10 فیصد میں سے حصہ دیا گیا تو پھر لوگ سڑکوں پر ہوں گے کرک میں گیس کے کنویں ہیں لیکن وہاں پر ایک گیس پائپ لائن کو ٹھیک نہ کرنے پر ہنگو ، کرک اور کوہاٹ کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اس پائپ لائن پر 6 ارب روپے کا خرچہ ہے جس میں تین ارب روپے وفاقی حکومت نے دینے کی یقین دہانی کرائی ہے اب خیبرپختونخوا حکومتی اتنی غریب ہے کہ تین ارب روپے سے گیس پائپ لائن کے لئے بھی نہیں دے سکتی ہے حالانکہ خیبرپختونخوا حکومت شجرکاری مہم پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے لیکن عوام کے بنیادی مسائل پر توجہ نہیں ہے کرک سے گیس حاصل کرنے کے بعد کرک کے لوگوں کو گیس نہ ملنے سے نفرتیں بڑھیں گی اور کرک کے لوگ خود جا کر ان کنوو¿ں کو اڑا دیں گے۔تحریک انصاف کے ناصر خٹک نے کہا کہ وزیر اعلی پرویز خٹک نے بیڑا غرق کر دیا ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے ایک ضلع سے قرض کے لئے خط لکھا ہے آخر کس قانون کے تحت صوبے نے ایک ضلع سے پیسے مانگے ہیں اگر کوہاٹ ، ہنگو اور کرک کی گیس کا مسئلہ حل نہ کیا تو خود جا کر گیس کے کنوو¿ں سے گیس سپلائی بند کروں گا اور ایس این جی پی ایل کے خلاف عدالت میں بھی جاو¿ں گا جواب میں شہریار خان نے کہا کہ اربوں روپے کے فنڈز کرک کو دیئے گئے ہیں لیکن اربوں روپے کو صرف ہینڈ پمپ کی سیاست تک محدود رکھا گیا اور یہ ہینڈ پمپ لگا کر نیچے گراو¿نڈ میں کوئی سامان بھی نہیں ڈالا گیا ہے ایک ہینڈ پمپ جس کی قیمت ایک لاکھ روپے بنتی ہے اس پر 10 ، 10 لاکھ رویپ دیئے گئے آخر ان پیسوں کا احتساب بھی ہونا چاہئے اور اب خیبرپختونخوا احتساب کمیشں اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ خیبرپختونخوا میں او جی ڈی سی ایل ٹھیکیداروں اور کام کرنے والوں سمیت دیگر کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر کمیٹی نے اگلی میٹنگ میں متعلقہ ادارے سے تفصیلی دستاویزات طلب کر لئے جبکہ کمیٹی نے حکم دیا کہ جب تک کوہاٹ ، کرک اور بنوں کا معالہ حل نہ ہو جائے اس وقت تک ایس این جی پی ایل کو رقم کی ادائیگی نہ کی جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…