شیآن (این این آئی)چین کی شی آن جیاوٹونگ یونیورسٹی میں زیرتعلیم پاکستانی پی ایچ ڈی طالبعلم یاسر سہیل نے مٹیریل سائنس کے شعبے میں ایک غیر معمولی پیش رفت کرتے ہوئے ایک نئی دھات تیار کی ہے جو غیر معمولی طاقت اور لچک کا امتزاج رکھتی ہے۔ ان کی یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہوئی ہے، جسے دنیا کے صفِ اول کے سائنسی جرائد میں شمار کیا جاتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شی آن جیاوٹونگ یونیورسٹی (ایکس جے ٹی یو)میں پی ایچ ڈی کے پاکستانی طالبعلم یاسر سہیل نے مٹیریل سائنس کے میدان میں ایک انقلابی کامیابی حاصل کی ہے۔
انہوں نے ایک نیا FeNiCoAlTa مرکب تیار کیا ہے جو غیر معمولی طاقت اور لچک کو یکجا کرتا ہے، اور مکینیکل خصوصیات کے امتزاج میں ایک نیا انقلابی کارنامہ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ تحقیق معروف بین الاقوامی سائنسی جریدے ”نیچر”میں پہلے مصنف کے طور پر شائع ہوئی ہے جس کا عنوان”مشین لرننگ سے تیار کی گئی نئی دھات، طاقت اور لچک کا مثالی امتزاج” (Machineـlearning design of ductile FeNiCoAlTa alloys with high strength)ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ تحقیق مٹیریل سائنس کے ایک اہم چیلنج کو حل کرتی ہے۔ایسا مرکب تیار کرنا جو ایک ہی وقت میں بلند ییلڈ اسٹرینتھ (yield strength )اور 10 فیصد سے زائد یونیفارم ایلونگیشن (uniform elongation) حاصل کر سکے۔ گوادر پرو کے مطابق یاسر سہیل نے یہ کامیابی شی آن جیاوٹونگ یونیورسٹی کے اسکول آف مٹیریلز سائنس اینڈ انجینیئرنگ کے پروفیسر ڑانگ جن یو کی زیر نگرانی حاصل کی۔ ان کی تحقیق یہ ظاہر کرتی ہے کہ مشین لرننگ اگلی نسل کے ساختی مواد (structural materials)کے ڈیزائن میں انقلابی کردار ادا کر سکتا ہے۔
گوادر پرو کے مطابق یاسر سہیل 2022 کے پی ایچ ڈی امیدوار ہیں اور بین الاقوامی طلبہ میں تعلیمی لحاظ سے پہلے نمبر پر ہیں، اب تک تین اعلیٰ سطح کی سائنسی اشاعتیں کر چکے ہیں۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا چین کے مضبوط سائنسی ڈھانچے اور تعلیمی ماحول کے سر کیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یاسر سہیل نے کہ یہ کامیابی ایکس جے ٹی یو کی عالمی معیار کی سہولیات اور میرے اساتذہ کی بصیرت افروز رہنمائی کا نتیجہ ہے،ان کا کام چین کی نیشنل نیچرل سائنس فاؤنڈیشن اور دیگر کلیدی سائنسی اقدامات کی مالی معاونت سے انجام پایاجبکہ اہم تجربات ایکس جے ٹی یو کی جدید لیبارٹریوں اور شنگھائی سنکروٹران ریڈی ایشن فیسیلٹی میں کیے گئے۔انہوں نے کہاکہ پروفیسر ڑانگ نے مجھے صرف اعلیٰ مٹیریل سائنس ہی نہیں سکھائی بلکہ سائنسی زندگی کے بارے میں چینی فلسفیانہ نقطہ نظر سے بھی روشناس کرایا۔یاسر سہیل اب تک 63 جونیئر طلبہ کی علمی رہنمائی بھی کر چکے ہیں اور کہتے ہیں کہ ایس جے ٹی یو کا شمولیت پسند ماحول ان کے تحقیقی خوابوں کی تکمیل کا ذریعہ بنا۔ گوادر پرو کے مطابق ایکس جے ٹی یو نے 1959 میں چین کی ان ابتدائی جامعات میں شامل ہو کر بین الاقوامی تعلیم کا آغاز کیا جو حکومتی وظیفہ یافتہ غیر ملکی طلبہ کی میزبانی کی اجازت رکھتی تھیں،2020 تک یہاں 134 ممالک سے 2,891 بین الاقوامی طلبہ زیر تعلیم تھے، جس نے اسے عالمی تعلیمی مرکز بنا دیا ہے۔