ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

پانی کے بحران پر قابو پانے کیلئے مصنوعی بارش کرانے پر غور

datetime 12  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) شہر میں پانی کے بحران پر قابو پانے کیلئے مصنوعی بارش کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات ناصر شاہ کی ہدایت پر واٹر بورڈ نے کراچی میں پانی کے بحران کو کنٹرول کرنے کیلئے مصنوعی بارش کا ابتدائی منصوبہ تیار کرلیا ہے، ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید نے بتایا کہ کراچی میںپانی کا بحران جاری ہے، مون سون سیزن میں کم مقدار میں بارشیں ہونے کے باعث حب ڈیم مکمل بھر نہ سکا، اس وقت حب ڈیم سے صرف 35ملین گیلن یومیہ پانی کی فراہمی ہورہی ہے، پانی کے بحران ختم کرنے ک کیلئے واٹر بورڈ دیگر میگا منصوبوں پر کام کررہا ہے تاہم فوری طور پر بحران کو کم کرنے کیلیے مصنوعی بارش کا منصوبہ زیر غور ہے، وزیر بلدیات ناصر شاہ نے منصوبے کی اجازت دیدی ہے، واٹر بورڈ ابتدائی منصوبہ جلد سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو منظوری کیلیے جمع کرائے گا۔وزیراعلیٰ سندھ سے بھی منصوبہ کی منظوری حاصل کی جائیگی، منظوری ملتے ہی واٹر بورڈ، سندھ حکومت، پورٹ اینڈ شپنگ، محکمہ موسمیات، ایوی ایشن اور دیگر متعلقہ اداروں کے جامع منصوبہ بندی تیار کی جائے گی۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا کہ منصوبہ قابل عمل پایا گیا توعملدرآمد کرکے حب ڈیم کے قرب وجوار میں مصنوعی بارش کے ذریعے ڈیم کو بھرا جائے گا۔محکمہ موسمیات کے ذرائع کے مطابق مصنوعی بارش کیلئے مخصوص قسم کے بادلوں کی ضرورت ہوتی ہے، جب مطلوبہ مقدار میں بادل آسمان پر نمودار ہوتے ہیں تو اس پر ہوائی جہاز سے سوڈیم کلورائیڈ کا اسپرے کر کے مصنوعی بارش کرائی جاتی ہے، یہ طریقہ دبئی، چین اور جاپان سمیت دنیا کے 50ممالک میں استعمال کیا جارہا ہے، یہ تجربہ 2001 میں تھرپارکر میں کیا جاچکا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ذرائع نے بتایا کہ مصنوعی بارش کا منصوبہ مون سون کے موسم میں کامیاب ہوسکتا ہے، مون سون سیزن ختم ہوچکا ہے، اکتوبر نومبر میں بادلوں کی مطلوبہ مقدار دستیاب نہیں ہوتی، سردیوں میں کراچی میں بارشیں قلیل مقدار میں ہوتی ہیں اس لیے سردیوں میں اس منصوبہ کی کامیابی کے امکانات کم ہیں تاہم حتمی فیصلہ اس وقت بادلوں کی پوزیشن دیکھ کرہی کیا جاسکتا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…