پیر‬‮ ، 21 جولائی‬‮ 2025 

امریکی سیاسی رہنماؤں کا پاکستان میں سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی، امریکی صدر کو خط، فوری مدد کی درخواست

datetime 30  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی) امریکی انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ ،امریکی وزیر خارجہ کے سینئر پالیسی ایڈوائزر ڈیرک شولے نے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے قیمتی جانوں کے ضیاع ، فصلوں، مویشیوں اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان سمیت وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہی پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں امریکہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔

ڈیرک شولے نے ان خیالات کا اظہار سفیر پاکستان مسعود خان کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کیا۔سفیر پاکستان سے ملاقات کے بعد اپنے ٹوئٹ میں امریکی انڈر سیکریٹری ڈیرک شولے نے کہا کہ وہ حالیہ سیلاب کے نتیجے میں پاکستان میں ہونے والے قیمتی جانوں کے ضیاع و دیگر نقصانات اور ان کے اثرات پر بہت غمزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔سفیر پاکستان مسعود خان نے سیلاب زدگان کے ساتھ اظہار یکجہتی پر ڈیرک ششولے کا شکریہ ادا کیا۔بات چیت کے دوران پاک امریکہ تعلقات خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری اور عوامی روابط اور تبادلوں پر خصوصی بات چیت ہوئی۔پڑوسی ملک افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رینکنگ ممبر سینیٹر جم رِش نے بھی سسیلاب زدگان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔اپنے ٹویٹ میں سینیٹر رِش نے کہا کہ ہم اس موقع پر پاکستان جوکہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبردآزماء ہے کے ساتھ ہیں، ہم سیلاب متاثرین کے لئے دعا گو ہیں۔ سفیر پاکستان مسعود خان نے تباہ کن سیلاب سے نمٹنے کے لیے پاکستانی عوام کے ساتھ ہمدردی کے پیغام پر سینیٹر رِش کا شکریہ ادا کیا،دیگر امریکی رہنماؤں بشمول سینیٹر ٹیڈ کروز اور کانگریس وویمن شیلا جیکسن نے بھی سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا ہے۔ کانگریس وویمن شیلا جیکسن نے امریکی صدر کے نام خط میں پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی فوری طور پر مالی اور تکنیکی معاونت کی درخواست کی ہے۔

امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان مشی گن، نیویارک اور شکاگو کے دورے پر ہیں جہاں وہ امریکی قیادت، تاجروں اور پاک امریکن کمیونٹی سے ملاقاتیں کر رہے ہیں تاکہ پاکستان میں سیلابب زدگان کی مدد کو یقینی بنایا جاسکے۔سفیر پاکستان مسعود خان نے امریکی سینیٹرز اور ارکان کانگریس کو خطوط بھی لکھے ہیں جس میں انہیں سیلاب سے ہونے والی وسیع تباہی کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے

اور ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے کاموں کے لیے ان سے تعاون بھی طلب کیا گیا ہے۔نیو یارک میں سفیر پاکستان نے ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف پاکستانی ڈیسنٹ آف نارتھ امریکہ (اپنا) کے زیر اہتمام فنڈ ریزنگ تقریب میں شرکت کی اور عطیات کی اپیل کی۔مسعود خان نے نیویارک میں منعقدہ پاکستان کے یوم آزادی کی پریڈ میں بھی شرکت کی جہاں انہوں نے پاکستانی نڑاد امریکی کمیونٹی سے پاکستان میں

حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کی اپیل کی۔میئر نیویارک ایرک ایڈمزنے اپنے خطاب میں پاکستان میں سیلاب متاثرین کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا ۔میئر نیویارک نے پریڈ سے اپنے خطاب میں کہا کہ ”ہمیں اس وقت پاکستان میں ان خاندانوں کو نہیں بھولنا چاہیے جو سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔شکاگو کے دورے کے دوران سفیر پاکستان نے شکاگولینڈ چیمبر آف کامرس کے صدر

اواور سی ای او جیک لیون سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی سے آگاہ کیا۔شکاگولینڈ چیمبر آف کامرس امریکہ کا شمار بڑے تجارتی اداروں میں ہوتا ہے،سفیر پاکستان نے کہا کہ تعلیم، زراعت، صحت اور ٹیکنالوجی کے شعبے گیم چینجرہیں اور ان شعبہ جات میں دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے درمیان شراکت قائم کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں

،سفیر پاکستان مسعود خان نے شکاگو میں مقیم پاک،امریکن کمیونٹی کے ارکان سے بھی ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھیں اور اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد کریں جو تباہی کے صدمے سے گزر رہے ہیں۔مسعود خان نے حالیہ سیلاب زدگان کیلئے خوراک، رہائش اور طبی دیکھ بھال سمیت ان کی بنیادی ضروریات کو

پورا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔میئر گلینڈ لے ہائیٹس اور مقامی قیادت سے ملاقات کے دوران سفیر پاکستان نے ان پر زور دیا کہ وہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے پاکستانی امریکی کمیونٹی کو متحرک کریں۔پاک امریکن کمیونٹی سے ملاقات کے دوران سفیر پاکستان نے کہا کہ نہ صرف پاک امریکہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے انکا کردار اہم ہے بلکہ مشکل کی ہر گھڑی میں پاک امریکن کمیونٹی ہمیشہ سب سے آگے رہی ہے۔



کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…