اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے نجی ٹی وی جیو کے پروگرام میں کہا کہ عمران خان الیکشن کا انتظار کریں یا شہباز شریف کیخلاف تحریک عدم اعتماد لے آئیں، عمران خان جلد الیکشن چاہتے ہیں تو خیبرپختونخوا اسمبلی اور پنجاب اسمبلی سے بھی استعفے دیں، عمران خان کہتے ہیں
قومی اور صوبائی اسمبلی کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے اور پھر ضمنی الیکشن بھی لڑرہے ہیں۔سینئر تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ عمران خان کی باتوں میں بہت تضاد پایا جاتا ہے، عمران خان ایک طرف شہباز شریف کو چیری بلاسم کہتے ہیں دوسری طرف خود مقتدر قوتوں سے حکومت کو ہٹانے کی اپیل کررہے ہیں تو خود بھی بوٹ پالش کررہے ہیں، عمران خان منافقت سے باہر نکل کر تسلیم کریں کہ ان کا طرز سیاست بھی کسی سے مختلف نہیں ہے، اقتدار سے نکلنے کے بعد عمران خان بھی حواس باختہ نظر آرہے ہیں۔ سینئر تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ عمران خان اس وقت بہت کنفیوژ ہیں، وہ خود کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ بھی ظاہر کرنا چاہ رہے ہیں لیکن پرانے عمران خان سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں، عمران خان اپوزیشن پر مشرک ہونے کا الزام لگاتے ہیں کہ یہ اقتدار کیلئے اللہ کے علاوہ دوسروں پر بھروسہ کرتے ہیں لیکن پانچ منٹ بعد کہتے نظر آتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ حکومت کو نکال کر مجھے اقتدار میں لائے، عمران خان نے آج باقاعدہ روز محشر کو بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اللہ میاں کیا کیا سوال پوچھیں گے، اللہ میاں کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ جملے کیا ہوں گے ججوں کے ساتھ کیا ہوں گے، ججوں سے اللہ تعالیٰ کیا سوال کرے گا اور جرنیل سے نیوٹرل سے اللہ تعالیٰ کیا سوال کرے گا۔