اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اداروں کی توہین کے الزامات کا جواب (آج) منگل کو جہلم جلسے میں دوں گا، نواز شریف، مریم نواز فوج پر حملے کرتے ہیں اور ہم پر الزام لگائے جارہے ہیں، شہباز شریف اور اس کا بھائی اصل میں میر جعفر اور میر صادق ہیں،بزدل جب تک ملک میں تھا تو چوں چوں کرتا تھا، باہر جاکر
فوج کو برا بھلا کہتا ہے،سندھ ہاؤس میں منڈی لگی، کوئی سوموٹو نہیں لیا گیا،اگر ایماندار لوگوں کو لایا جاتا تو شاید ہم تسلیم کربھی لیتے مگر ان چوروں کی حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔پارٹی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک پر کرپٹ ٹولہ مسلط ہے، یہ چور ملک کو لوٹنے آتے ہیں اور لندن کے مہنگے ترین علاقے میں اربوں روپے کے گھروں میں رہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ مسلط حکمران اصل میں میر جعفر اور میر صادق ہیں، یہ غدار ملک کو لوٹنے کیلئے آتے ہیں، کرپٹ، چور، غدار ہمارے اوپر بیٹھے ہیں۔انہوںنے کہاکہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ عمران خان نے فوج کی توہین کردی ہے، میر جعفر اور میر صادق سے متعلق میں نے کوئی نئی بات نہیں کی، شہباز شریف اور اس کا بھائی اصل میں میر جعفر اور میر صادق ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف کا بڑا بھائی باہر بیٹھ کر فوج کے خلاف بات کرتا ہے، بزدل جب تک ملک میں تھا تو چوں چوں کرتا تھا، باہر جاکر فوج کو برا بھلا کہتا ہے۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی بیٹی مریم نواز بھی فوج پر اٹیک کرتی ہے مگر کیونکہ وہ خاتون ہے اس لیے اس کو کچھ نہیں کہا جاتا اور یہ ہمیں کہتے ہیں کہ فوج کے خلاف بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کرمنل ہیں، قاتل کو وزیر داخلہ بنادیا ہے، آج سارے کرمنلز اقتدار میں آ کر بیٹھ گئے ہیں،یہ حکمران کہیں بھی عوامی مقامات پر جائیں، لوگ ان کے خلاف غدار اور چور کے نعرے لگائیں گے۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کو شرم آنی چاہیے کہ مسجد نبوی ؐکے واقعہ کے خلاف میرے خلاف ایف آئی آر درج کرادی۔انہوںنے کہاکہ 20 مئی کے بعد اسلام آباد آنے کی کال دوں گا، اسلام آباد آکر کیا کرنا ہے وہ میں آنے کے بعد بتاؤں گا، لوگ تیار بیٹھے ہیں، جو لوگ اسلام آباد نہیں آ سکتے، وہ اپنے علاقوں میں نکلیں، میں سیاست نہیں، جہاد کر رہا ہوں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم ایک صرف چیز چاہتے ہیں، ہم صرف الیکشن چاہتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے منصوبہ بنایا ہوا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرنا ہے، یہ جو بھی پلان کریں گے اپنا نقصان کریں گے۔انہوںنے کہاکہ ایک تو ہماری حکومت گرائی گئی، دوسرا چوروں، لٹیروں کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا، اگر ایماندار لوگوں کو لایا جاتا تو شاید ہم تسلیم کربھی لیتے
مگر ان چوروں کی حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔انہوںنے کہاکہ انڈر سیکریٹری لیول کا بندہ ہمیں دھمکی دیتا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عوام کے دلوں کو یہ بات لگی ہے کہ وہاں اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں منڈی لگی ہوئی تھی، ضمیروں کی خرید و فروخت جاری تھی مگر کوئی سوموٹو ایکشن نہیں لیا گیا، کسی کو کوئی فکر نہیں ہے کہ ملک کی جمہوریت تباہ کی جا رہی ہے،
اخلاقیات تباہ کی جا رہی ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ باقی معاملات پر تو بڑی جلدی جلدی ایکشن لیے جاتے ہیں تاہم اس انتہائی اہم معاملے پر اب تک کوئی ایکشن نہیں ہے، دیکھتے ہیں کل کیس لگتا ہے تو کیا ہوتا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف کی تقریر کا جواب (آج) منگل کو جہلم کے جلسے میں دوں گا۔اس سے قبل سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ملک بھر میں
تحریک انصاف کی رکنیت سازی مہم کے حوالے سے ایپ کا آغاز کیا۔ پارٹی کی رابطہ ایپ کی تعارفی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہاں موروثی سیاست چل رہی ہے باپ وزیراعظم اور بیٹاوزیراعلیٰ بن گیا اور رشتے داروں کو دیگر عہدوں پر بٹھادیں جیسے کہ ان کے خاندان کے سوا کسی اور شخص میں کوئی صلاحیت نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ چاہتا ہوں کہ
نوجوان نسل پاکستان تحریک انصاف کی ممبر بنے۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ تحریک انصاف وہ پارٹی بنے جس میں میرٹ ہو، میں پی ٹی آئی کو ایسی پارٹی بنانا چاہتا ہوں جو ہمارے جانے کے بعد بھی بطور ایک ادارہ چلتی رہے۔انہوںنے کہاکہ ایسی پارٹی بنانے کے لیے سب سے اہم چیز میرٹ ہے، دنیا میں جس ملک نے بھی ترقی کی ہے اس نے میرٹ کی بنیاد پر ترقی کی ہے، میرٹ کے بغیر کوئی
ملک ترقی نہیں کرسکتا۔انہوںنے کہاکہ دنیا میں جمہوریت کی ترقی اور بادشاہت کے زوال کی وجہ یہ ہی میرٹ کا نظام ہے کیونکہ جتنی زیادہ میرٹ ہو اتنی ہی زیادہ جمہوریت ہوتی ہے جبکہ بادشاہت میرٹ کی بنیاد پر نہیں بلکہ رشتے داریوں کی بنیاد پر ہوتی ہے اس لیے وہ دنیا میں پیچھے ہے۔سابق وزیرا عظم نے کہا کہ چین بھی اپنے میرٹ کی وجہ سے آگے بڑھا ہے کیونکہ ان کے پاس دنیا کا بہترین نظام موجود ہے
جو میرٹ پر لوگوں کو اوپر لے کر آتا ہے۔انہوںنے کہاکہ پوری ٹیم نے بڑی محنت سے ایپ بنائی ہے، جب ایپ لانچ کرینگے تو ایک دم لوڈ پڑے گا مسئلے بھی آئیں گے، پہلے نمبر پر ممبر شپ پھر تحریک انصاف کو ادارہ بنانے کی کوشش کریں گے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ 2018میں بھی مشکل تھا، 800ٹکٹس دئیے تھے، ہم نے کئی جگہ غلط ٹکٹ دے کر اپنا نقصان کرایالیکن اب ہم ماڈرن ٹیکنالوجی سے
فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ہمارے پاس ہر قسم کا ڈیٹا آجائے گا، الیکشن کمیشن، امیدوارکی ویری فکیشن کا بھی ڈیٹا آجائیگا، جب ہم انتخابی ٹکٹس دینگے تو اس سلسلے میں بھی فائدہ ہوگا۔عمران خان نے کہاکہ زندہ قوم وہی ہوتی ہے جو خوددار ہوتی ہے، جو سیاسی طور پر باشعور ہوتی ہے، سب سے بڑا مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب قوم نیوٹرل ہوجاتی ہے،
کیونکہ قوم جب نیوٹرل ہوجاتی ہے تو وہ تیترہوتی ہے نہ بٹیر، جذبہ ختم ہوجاتا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب قوم سیاسی طور پر باشعور ہوجاتی ہے تو وہ اپنے جمہوری حقوق کیلئے کھڑی ہوتی ہے،انصاف اور اپنے مسائل کے لیے کھڑی ہوتی ہے، اپنی خودداری کے لیے اور امپورٹڈ حکموت نا منظور کے لیے کھڑی ہوتی ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہاکہ خودداری کی وجہ سے قوم جاگ اٹھی ہے،
پوری دنیا میں تحریک انصاف کو پذیرائی مل رہی ہے، یہ بہت اچھا وقت ہے اور یہ ملک کیلئے خوش آئندہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رابطہ ایپ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بھی ہے، اوورسیز پاکستانی ہمیشہ سے پاکستان کا اثاثہ ہیںتاہم موجودہ حکومت کوشش کررہی ہے کہ اوورسیز کسی طرح ووٹ نہ دیں۔انہوںنے کہاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی کی جانب سے بھیجے جانی والی ترسیلات زر کے ذریعے ملک چل رہا ہے مگر انہیں ووٹ ڈالنے کیحق سے محروم رکھنے کی کوشش کی جار ہی ہے۔