بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

برازیل ، چار ٹانگوں والے سانپ کے باقیات

datetime 27  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انھیں پہلی بار کسی چار ٹانگوں والے سانپ کا رکاز یا فوسل ملا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ برازیل سے ملنے والا یہ رکاز 11 کروڑ تیس لاکھ سال قدیم ہے۔ماضی میں بھی کئی بار ٹانگوں والے سانپوں کی باقیات مل چکی ہیں لیکن کہا جا رہا ہے کہ یہ نیا دریافت شدہ ڈھانچہ ایسے سانپ کا ہے جسے دورِ جدید کے سانپوں کا براہِ راست جد قرار دیا جا سکتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اس سانپ کے نازک بازو اور پیر چلنے کے لیے استعمال نہیں ہوتے تھے بلکہ ان کی مدد سے یہ شکار کو پکڑتا اور جکڑتا تھا۔اس فوسل سے اس خیال کو بھی تقویت ملی ہے کہ سانپوں کا ارتقا پانی میں نہیں بلکہ خشکی پر ہوا تھا۔محققین کی ٹیم کے یونیورسٹی آف باتھ سے تعلق رکھنے والے رکن ڈاکٹر نک لونگرچ نے کہا ہے کہ ’یہ سانپ کا سب سے قدیم فوسل ہے اور واضح طور پر اس کا تعلق پانی سے نہیں ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ جب انھوں نے اس ساڑھے 19 سنٹی میٹر طویل رکاز کی تصاویر دیکھیں تو حیران رہ گئے کیونکہ انھیں امید تھی کہ اس کی ساخت خشکی والے جانداروں کی جیسی ہوگی۔

150724103304_four_legged_snake_624x351_bbc_nocredit

اس کی بجائے انھوں نے اس میں ’جدید دور کے سانپوں جیسی خصوصیات، جن میں اس کے خم دار دانت، لچک دار ریڑھ کی ہڈی اور جبڑا شامل ہیں۔‘سائنسدانوں کے مطابق اس سانپ کے نازک بازو اور پیر چلنے کے لیے استعمال نہیں ہوتے تھے بلکہ ان کی مدد سے یہ شکار کو پکڑتا اور جکڑتا تھاان کا کہنا ہے کہ ’یہ واضح طور پر ایک سانپ ہے بس اس کے چھوٹے ہاتھ اور چھوٹی ٹانگیں ہیں۔‘

150724103432_four_legged_snake_624x351_davemartel.u.portsmouth

اس کے ہاتھ چار ملی میٹر اور ٹانگیں سات ملی میٹر کی ہیں لیکن ڈاکٹر لونگرچ ان ہاتھوں اور ٹانگوں کو بلاوجہ لٹکتے ہوئے دیکھ کر حیران رہ گئے۔لونگرچ کا کہنا ہے کہ ’ہمارے خیال میں ان جانوروں نے ہاتھوں پیروں کو چلنے پھرنے کے لیے استعمال کرنا چھوڑ دیا تھا اور وہ انھیں شکار کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔‘ڈاکٹر لونگرچ کے خیال میں یہ سانپ اپنے جسم کے اگلے یا پچھلے حصے سے شکار کو جکڑ لیتے تھے، اس لیے یہ زور سے جکڑنے والے سانپ ہیں۔تاریخ میں جکڑنے والے سانپوں کا پتا لگانے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس نے پرانے زمانے کے سانپوں اور دوسرے رینگنے والے جانوروں کی جنیاتی اور جسمانی معلومات کی مدد سے ایک شجرہ نسب تیار کیا ہے۔یہ تجزیہ ٹی ایملیکٹس پر آکر رکا ہے جو کے جدید دور کے سانپوں کو بڑھانے والی سب سے پہلی شاخ ہے یہ تجزیہ ٹی ایملیکٹس پر آکر رکا ہے جو کہ جدید دور کے سانپوں کو بڑھانے والی سب سے پہلی شاخ ہے۔لندن کے نیچرل ہسٹری میوزیم میں سانپوں کی ارتقا کے بارے میں پڑھنے والے ڈاکٹر برونو سیموز کا کہنا ہے کہ’اس سانپ کے معدے کو دیکھ کر یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اس کی آخری خوارک کوئی چھوٹا اور بدقسمت ریڑھ کی ہڈی والا جانور تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ بہت حیران کن ہے خاص طور پر یہ کراو¿ن گروپ کے بہت قریب ہیں۔ جو بنیادی طور پر موجودہ سانپ ہیں۔ اس سے ہمیں اندازہ ہو رہا ہے کہ پرانے زمانے میں سانپ کیسے تھے۔‘ان کے مطابق: ’تمام تازہ دریافتوں سے یے معلوم ہوتا ہے کہ پرانے زمانے کے تمام سانپوں کی نسلیں خشکی پر رہتی تھیں اور زیادہ تر آدھے زمین کے اندر رہتے تھے۔‘



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…