جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پلوٹو : نائٹروجن کے گلیشئر کے امکانات

datetime 27  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک )نیو ہورائزنز خلائی جہاز کی جانب سے بھیجی جانے والی تازہ تصاویر سے یہ پتہ چلتا ہے کہ سیارہ پلوٹو پر بظاہر نائٹروجن برف کے گلیشیئر ہیں۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انھیں پلوٹو کی سطح پر ایسے مادوں کے شواہد نظر آئے ہیں جو پہاڑوں سے گزرے ہیں اور شگافوں میں داخل ہوئے ہیں۔ان کا خیال ہے کہ یہ یقیناً حالیہ واقعہ ہے اور ایسا امکان بھی ہے کہ یہ ابھی بھی جاری ہو۔تاہم نیو ہورائزنز کی ٹیم کا کہنا ہے کہ انھیں اس بونے سیارے سے جو اعداد و شمار ملے ہیں وہ صرف چار سے پانچ فی صد ہیں اور یہ اس سیارے کے قریب سے 14 جولائی کو گزرنے کے دوران حاصل ہوئے ہیں۔ انھوں نے متنبہ کیا ہے کہ ان اعداد و شمار کی بنیاد پر کی جانے والی کسی بھی تشریح میں احتیاط ضروری ہے۔نیو ہورائزنز کے سربراہ جانچ کرنے والے ایلن سٹرن نے بتایا: ’پلوٹو کی کہانی بہت پیچیدہ ہے۔ پلوٹو کی کہانی بہت دلچسپ ہے اور ہمیں اس پیچیدہ جگہ کو جاننے اور سمجھنے کے لیے بہت سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘اطلاعات کے مطابق آئندہ سال کے اخیر سے قبل پلوٹو اور اس کے پانچوں چاند کے مشاہدے کا پورا عمل مکمل نہیں ہو سکے گاانھوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ امریکی خلائی ایجنسی کے ہیڈکوارٹر واشنگٹن ڈی سی میں محدود اعدادوشمار کی بنیاد پر کئی باتیں بتائیں۔
انھوں نے بتایا کہ پہلے کی پیشین گوئی کے مقابلے پلوٹو پر بہت ہی لطیف فضا ہے۔جب نیو ہورائزنز پلوٹو کے انتہائی قریب سے گزر رہا تھا تو معلوم چلا کہ وہاں ہوا سے سورج کی روشنی اور ریڈیائی شعاو¿ں کے گزرنے کا دباو¿ صرف 10 مائکرو بار تھا (جبکہ ایک مائکروبار زمین پر ہوا کے دباو¿ کا دس لاکھواں حصہ ہوتا ہے)۔اس میں یہ بھی پتہ چلا کہ وہاں کی فضا میں دھندھلا پن ہے۔ اس کی وجہ عین ممکن ہے کہ سورج کی روشنی سے اونچائی میں میتھین کا سادہ ہائیڈروکاربن، ایتھلین اور ایسٹائلین میں ٹوٹنا اور پھر گرنا ہو جو بعد میں ٹھنڈا اور کثیف ہوکر برفیلے ذرات کا دھند بناتا ہے۔ان کے بعض مادوں کی پیچیدہ کیمائی ترکیبات پر مزید روشنی سے یہ بات سامنے آ سکتی ہے کہ پلوٹو کی سطح پر جو ذرات کی بارش ہوتی ہے وہ اس سیارے کو سرخ رنگ کس طرح عطا کرتی ہے۔‘پلوٹو کی سطح پر گلیشیئر کے شواہد ملے ہیں
لیکن پلوٹو کی سطح پر ہونے والے گلیشیئریائی عمل کی جانب لوگوں کی توجہ زیادہ ہوگی۔یہ عمل سپتنک پلینم کے کناروں پر ہوا ہوگاجو کہ خط استوا کے شمال میں پلوٹو کے چمکدار مغربی نصف حصے میں دل کی شکل کا ایک خطہ ہے۔نیوہورائزن کے لوری کیمرے سے لی جانے والی ہائی ریزولیوشن والی تصاویر میں لہروں کی ترتیب کو ریکارڈ کیا گیا جو کہ زمین کے سیٹیلائٹ سے دیھکے جانے پر بہتے ہوئے برفیلے گلیشیئر جیسا نظر آتا ہے۔اس تحقیق کے معاون تفتیش کار بل میکینن نے کہا کہ ’اگر پلوٹو کے اندرونی حصے سے ابھی بھی گرمی نکل رہی ہے تو اس سے برف کو پگھلنے اور ڈھلان کی جانب جانے مدد ملے گی۔‘

150718023458_sp_plutao_planicie_640x360_nasa_nocredit

انھوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’پلوٹو کے درج? حرارت میں برفیلا پانی کسی جانب حرکت نہیں کرتا۔ یہ غیر حرکت پزیر اور سخت لیکن نازک ہے۔خلائی جہاز نیو ہورائزنز رواں سال 14 جولائی کو پلوٹو سیارے سے قریب ترین فاصلے سے گزرالیکن پلوٹو پر ہمارے خیال سے جو برف پلینم بناتے ہیں وہ نرم اور ورق پزیر ہوتے ہیں اور وہ اسی طرح بہتے ہیں جس طرح زمین پر گلیشیئر بہتے ہیں۔
’اس طرح ہمارے پاس حال ہی میں ہونے والے ارضیاتی عمل کے شواہد ہیں۔‘خیال رہے کہ ان کے مطابق ’حالیہ‘ کا مطلب چند کروڑ سال ہیں اور ’نائٹروجن برف کے بارے میں ہم جو جانتے ہیں اور پلوٹو کے اندر سے نکلنے والی گرمی کے تخمینے کے تحت یہ عین ممکن ہے کہ یہ عمل اب بھی جاری ہو۔‘نیو ہورائزنز ابھی بھی پلوٹو پر نظر رکھے ہوئے ہے حالانکہ وہ ایک کروڑ 20 لاکھ کلو میٹر دور جا چکا ہے۔
یہ جانچ پلوٹو کی دنیا پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ پلوٹو کی گردش کی رفتار سست ہے اور اسی سبب زمین پر چھ اعشاریہ چار دن کا وہاں ایک دن ہوتا ہے۔کیمیائی مرکبات پر مزید تحقیقات سے پلوٹو کے سرخ رنگ کا سبب سامنے آسکتا ہے ایک ہفتے میں یہ مشاہدہ بند ہو جائے گا اور نیو ہورائزنز خلائی طیارہ وہاں سے چلا جائے گا لیکن ستمبر میں انجینیئرز نیو ہورائزنز کو باقی تمام اعدادوشمار بھیجنے کا حکم دیں گے جو اس نے پلوٹو سے قریب ترین ہونے کے درمیان حاصل کیے تھے۔پہلے ان اعدادوشمار کو کمپریسڈ شکل میں حاصل کیا جائے گا پھر غیر کمپریسڈ شکل میں۔اطلاعات کے مطابق آئندہ سال کے اخیر سے قبل پلوٹو اور اس کے پانچوں چاند کے مشاہدے کا پورا عمل مکمل نہیں ہو سکے گا۔بہر حال اس جانچ کی ٹیم کی ارکان کا کہنا ہے کہ وہ اس مدت میں دریافت کے بارے میں معلومات فراہم کرتے رہیں گے۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…