اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

ماضی میں پٹرول ڈیزل کی قیمتوں پر احتجاج کرنے والوں نے پٹرول کے نام پر ہی عوام کی کھال اتار دی، فی لیٹر کتنا ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے؟ انتہائی افسوسناک انکشافات

datetime 8  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پٹرولیم مصنوعات کی مد میں عوام سے حکومت کی جانب سے 206 ارب ٹیکس لینے کا افسوسناک انکشاف۔قومی اسمبلی کو بتایاگیا ہے کہ موجودہ حکومت نے ایک سال میں پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کی مد میں 206 ارب 28 کروڑ روپے عوام کی جیبوں سے نکلوا لیے۔ وقفہ سوالات کے دور ان پٹرولیم ڈویژن نے بتایاکہ حکومت ڈیزل پر فی لیٹر 45 روپے 75 پیسے ٹیکس وصول کیا جارہا ہے،

پٹرول پر 35 روپے، مٹی کے تیل پر 20 روپے اور لائٹ ڈیزل پر 14 روپے 98 پیسے فی لیٹر ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ پٹرولیم ڈویژن نے تحریری جواب میں بتایاکہ گزشتہ ایک سال کے دوران تیل میں قیمتوں کو 17 بار تبدیل کیا گیا۔عمر ایوب نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6بار اضافہ جبکہ 11 بار کمی کی گئی۔ وفاقی وزیر عمر ایوب نے بتایاکہ یہ بات درست نہیں کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، یہ کہنا بھی درست نہیں کہ پاکستان میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کبھی کمی اور کبھی اضافہ ہوتا ہے۔دوسری جانب امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ڈیزل پر 45اور پٹرول پر 35روپے ٹیکس لینے کے حکومتی اعتراف نے ثابت کردیاہے کہ ماضی کی حکومتوں کی طرح موجودہ حکمرانوں کو بھی عوامی مشکلات کے حل سے کوئی غرض نہیں، حکومت ایک سال میں پٹرول ٹیکسوں کی مد میں 206ارب وصول کرچکی ہے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر 15روپے تک ٹیکس وصول کیا جارہا ہے، بجلی کی قیمتوں میں 26پیسے فی یونٹ کے اضافے سے عوام پر 14ارب کا اضافی بوجھ پڑے گا اسے فی الفور واپس لیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کے خواب دکھانے والوں نے عوام کے جذبات کو بری طرح مجروح کیا ہے۔ آئی ایم ایف سے قرض لینے کی بجائے خود کشی کو ترجیح دینے والوں نے آج ملک و قوم کو آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ ملک میں تحریک انصاف نہیں بلکہ آئی ایم ایف، ورلڈبینک کی معاشی پالیسیاں رائج ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…