جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بینک صارفین کی معلومات چوری کرنے والے ہیکرز ، خواتین کی وڈیو بنا کر بلیک میل کرنے کا بھی انکشاف، ایف آئی اے نے تفصیلات جاری کر دیں

datetime 14  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)ایف آئی اے نے مبینہ طورپر جعلی اے ٹی ایم، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے بینک صارفین کی معلومات اور رقم چوری کرنے میں مطلوب چار مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد سے چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طورپر جعلی اے ٹی ایم، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے بینک صارفین کی معلومات اور رقم چوری کرنے میں مطلوب تھے۔

واضح رہے 8 دسمبر کو ایف آئی اے سائبر کرائم نے راولپنڈی سے ثاقب اللہ کے نام سے ایک شخص کو جعلی کریڈٹ کارڈ بنانے اور کریڈٹ کارڈ کی معلومات چوری کرنے اور نجی ویڈیوز کے ذریعے خواتین کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ملزم ثاقب اللہ بھارتی ہیکرسارو، کینیڈا، نائیجیریا اور اطالوی ہیکرز سے رابطے میں تھا جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں اپنے معاونین کے ساتھ فراڈ کا کاروبار چلا رہا تھا۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مطلوبہ چار ملزمان کا تعلق بھی اسی گروپ سے ہوسکتا ہے۔ایف آئی اے حکام نے تفتیش کے پیش نظر گرفتار ملزمان کا نام ظاہر نہیں کیا تاہم انہوں بتایا گیا ہے کہ چاروں ملزمان کو راولپنڈی اور اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا جن میں سے دو ملزمان آن لائن درآمدات کا بزنس کرتے تھے اور اے ٹی ایم فراڈ میں ملوث ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ گرفتار مبینہ ملزمان میں ایک گریجویٹ جبکہ دیگر کالج کے طالبعلم ہیں۔ایف آئی اے نے بتایا کہ ضلع قصورمیں رینا لہ خورد کے ایک بینک میں استعمال ہونیوالا اسکمر بھی ملزمان کے قبضے سے برآمد کیا گیا ہے۔ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ دو ملزمان بینک صارفین کی ذاتی معلومات کا ڈیٹا جمع کرتے تھے جبکہ دو ملزمان حاصل شدہ معلومات کے ذریعے رقم کی چوری میں ملوث تھے۔بینک کے ایک سینئر ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملزمان جمعہ کی علی الصباح اے ٹی ایم میں اسکمر نصب کردیتے ہیں جو اتوار کی شام کو نکال لیا جاتاہے۔ بینک ملازم نے بتایا کہ بینک ہفتہ اور اتوار کو بند ہوتے ہیں اور صارفین کی بڑی تعداد اے ٹی ایم سے اپنی رقم نکالتے ہیں اس لئے فراڈ میں ملوث افراد کو بہت مواد مل جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم فراڈ پر بینک ایف آئی اے سے رابطہ نہیں کرتا اور خود ہی اسکمر کو ہٹا دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم سے چوری ہونیوالی رقم انشورڈ ہوتی ہے اس لئے بینک ایف آئی اے کو معاملے میں شامل نہیں کرتا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…