اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

بینک صارفین کی معلومات چوری کرنے والے ہیکرز ، خواتین کی وڈیو بنا کر بلیک میل کرنے کا بھی انکشاف، ایف آئی اے نے تفصیلات جاری کر دیں

datetime 14  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)ایف آئی اے نے مبینہ طورپر جعلی اے ٹی ایم، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے بینک صارفین کی معلومات اور رقم چوری کرنے میں مطلوب چار مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد سے چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طورپر جعلی اے ٹی ایم، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے بینک صارفین کی معلومات اور رقم چوری کرنے میں مطلوب تھے۔

واضح رہے 8 دسمبر کو ایف آئی اے سائبر کرائم نے راولپنڈی سے ثاقب اللہ کے نام سے ایک شخص کو جعلی کریڈٹ کارڈ بنانے اور کریڈٹ کارڈ کی معلومات چوری کرنے اور نجی ویڈیوز کے ذریعے خواتین کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ملزم ثاقب اللہ بھارتی ہیکرسارو، کینیڈا، نائیجیریا اور اطالوی ہیکرز سے رابطے میں تھا جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں اپنے معاونین کے ساتھ فراڈ کا کاروبار چلا رہا تھا۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مطلوبہ چار ملزمان کا تعلق بھی اسی گروپ سے ہوسکتا ہے۔ایف آئی اے حکام نے تفتیش کے پیش نظر گرفتار ملزمان کا نام ظاہر نہیں کیا تاہم انہوں بتایا گیا ہے کہ چاروں ملزمان کو راولپنڈی اور اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا جن میں سے دو ملزمان آن لائن درآمدات کا بزنس کرتے تھے اور اے ٹی ایم فراڈ میں ملوث ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ گرفتار مبینہ ملزمان میں ایک گریجویٹ جبکہ دیگر کالج کے طالبعلم ہیں۔ایف آئی اے نے بتایا کہ ضلع قصورمیں رینا لہ خورد کے ایک بینک میں استعمال ہونیوالا اسکمر بھی ملزمان کے قبضے سے برآمد کیا گیا ہے۔ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ دو ملزمان بینک صارفین کی ذاتی معلومات کا ڈیٹا جمع کرتے تھے جبکہ دو ملزمان حاصل شدہ معلومات کے ذریعے رقم کی چوری میں ملوث تھے۔بینک کے ایک سینئر ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملزمان جمعہ کی علی الصباح اے ٹی ایم میں اسکمر نصب کردیتے ہیں جو اتوار کی شام کو نکال لیا جاتاہے۔ بینک ملازم نے بتایا کہ بینک ہفتہ اور اتوار کو بند ہوتے ہیں اور صارفین کی بڑی تعداد اے ٹی ایم سے اپنی رقم نکالتے ہیں اس لئے فراڈ میں ملوث افراد کو بہت مواد مل جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم فراڈ پر بینک ایف آئی اے سے رابطہ نہیں کرتا اور خود ہی اسکمر کو ہٹا دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم سے چوری ہونیوالی رقم انشورڈ ہوتی ہے اس لئے بینک ایف آئی اے کو معاملے میں شامل نہیں کرتا۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…