لندن(آن لائن) برطانوی رائل سینٹرل کے ایڈیٹر چارلی پروکٹر نے ٹوئٹر پر ملکہ برطانیہ کے حوالے سے پھیلنے والی افواہوں کو مسترد کردیا یہ افواہیں ایک واٹس ایپ اکاؤنٹ سے پھیلنا شروع ہوئیں اور پھر تیزی سے سوشل میڈیا پر پھیل گئیں۔اس افواہ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ
ملکہ ایلزبتھ دوئم ہارٹ اٹیک کے نتیجے میں دنیا سے چل بسی ہیں۔اس پر چارلی پروکٹر نے اپنے ٹوئٹ پر لکھا ‘ملکہ کا انتقال نہیں ہوا، وہ زندہ اور صحت مند ہیں اور منگل کو بکنگھم پیلس میں نیٹو ممالک کے حوالے سے تقریب میں صدر ٹرمپ اور دیگر عالمی رہنماؤں کی میزبانی کریں گی’۔یہ پہلا موقع نہیں جب برطانوی ملکہ کی موت کی افواہیں سامنے آئی ہوں۔اس سے قبل رواں سال جنوری میں آن لائن یہ افواہ پھیلی تھی کہ ملکہ قریب المرگ ہیں، مگر اس موقع پر وہ چرچ گئیں جس سے یہ دعویٰ مسترد ہوگیا۔حالیہ افواہ پھیلنے کے بعد یہ برطانیہ میں ٹوئٹر پر ٹرینڈ بھی کرنے لگی تھی۔93 سالہ ملکہ اس وقت سب سے زیادہ عرصے تک حکومت کرنے والی شخصیت ہیں۔جب وہ دنیا سے رخصت ہوں گی تو پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس بادشاہ بن جائیں اور ملکہ کے انتقال کی شام قوم سے خطاب کریں گے جبکہ ان کی اہلیہ ڈچز آف کارن وال ملکہ کامیلا بن جائیں گی۔ایسا مانا جاتا ہے کہ شہزادہ ولیم اس موقع پر پرنس آف ویلز بن جائیں گے۔برطانوی ملکہ ایلزبتھ دوئم کو بادشاہت کرتے ہوئے 67 سال بیت چکے ہیں اور وہ تب تک تخت پر براجمان رہیں گی جب تک وہ زندہ ہیں۔اور یہی وجہ ہے کہ ہر چند ماہ یا سال بعد ان کی موت کی افواہیں پھیل جاتی ہیں اور ایسا ہی گزشتہ دنوں بھی دیکھنے میں آیا، تاہم برطانوی شاہی خاندان کے ایک ماہر نے ملکہ کی موت کی اطلاعات کو مسترد کردیا۔