الجریا(این این آئی)الجزائر کی حکومت نے خچّر اور گدھے کے گوشت کی درآمد پر عائد پابندی اٹھا لی ہے۔ اس فیصلے نے الجزائر کے لوگوں میں وسیع پیمانے پر تنازعہ پیدا کر دیا ہے جو یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ ان کی معاشرے کی غذائی عادات اور رواج کے منافی مواد درآمد کرنے اور غیر نافع چیزوں پر نقدی برباد کرنے کا کیا فائدہ ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق الجزائر کی
وزارت تجارت نے اپنے حالیہ فیصلے میں کئی اشیاء کی درآمدات پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ ان میں گدھے اور خچر کا تازہ اور منجمد گوشت بھی شامل ہے۔الجزائر میں سوشل میڈیا پر حکومت کے اس فیصلے کے حوالے سے شدید غم و غصے کی لہر کے علاوہ تضحیک آمیز تبصرے بھی سامنے آ رہے ہیں۔ بعض لوگوں نے استفسار کیا کہ گدھے اور خچر کے گوشت کے بجائے مریضوں کے لیے ناپید دوائیں اور شہریوں کے لیے فائدہ مند چیزیں درآمد کیوں نہیں کی جا رہی ہیں؟ایک اور تبصرے میں حیرت کا اظہار کیا گیا کہ الجزائر کے اندر خچر اور گدھے کا گوشت دستیاب ہونے کے باوجود حکومت اس کی درآمد پر نقد مالی رقوم کیوں خرچ کر رہی ہے۔مقامی میڈیا نے وزارت تجارت کے ایک ذمے دار ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ گدھے اور خچر کا گوشت بعض شکاری جانوروں کی خوراک میں استعمال ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں یہ الجزائر میں اْن ایشیائی ریستورانوں کے لیے بھی ضروری ہے جہاں چینی اور کوریائی مقیم باشندوں کی خصوصی توجہ ہوتی ہے۔حالیہ عرصے میں الجزائر کے بازاروں میں بڑی مقدار میں گدھے کے گوشت کا انکشاف ہوا جو گائے کا گوشت قرار دے کر انسانی استعمال میں لایا جا رہا تھا۔ سکیورٹی اداروں نے گشت کے دوران گدھوں اور خچروں کے خفیہ مذبح خانوں پر چھاپا مار کر ان کا گوشت قبضے میں لے لیا جو ریستورانوں اور قصائی کی دکانوں پر تقسیم کیا جانا تھا۔