نیویارک(آئی این پی) امریکی ریاست نیویارک میں مبینہ طور پر شر پسندوں نے تاریخی یہودی قبرستان میں مزید 5 قبروں پر لگے کتبوں کو توڑ دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں یہود مخالف واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ نیویارک کے علاقے بروکلن میں واقع تاریخی یہودی قبرستان میں شر پسندوں نے پانچ قبروں کے کتبے گرادیے۔پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں
جبکہ نفرت انگیز جرائم کی روک تھام کے لیے قائم کردہ ٹاسک فورس اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ آیا سنگ مر مر کے کتبے حادثاتی طور پر گر گئے یا پھر کسی نے انہیں جان بوجھ کر نقصان پہنچایا۔واضح رہے کہ چند ہفتوں قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکا میں موجود یہودی مراکز، قبرستانوں،اسکولز اور کمیونٹی سینٹرز کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہورہی تھیں۔اس سے قبل 20 فروری کو امریکی ریاست میزوری کے شہر سینٹ لوئس میں نامعلوم شرپسندوں نے ایک صدی پرانے یہودیوں کے قبرستان کی 170 قبریں مسمار کردی تھیں۔شرپسندوں نے قبروں کے قطبوں اور حفاطتی دیواروں کو توڑ دیا تھا، جس کے بعد اظہار یکجہتی کے لیے مسلمان برادری یہودیوں کے ساتھ اٹھ کھڑی ہوئی تھی۔یہودی قبروں کی دوبارہ مرمت اور بحالی کے لیے سلیبریٹ مرسی نامی ایک غیر منافع بخش مسلمانوں کی تنظیم نے آن لائن فنڈ کی اپیل کی تھی۔یہودیوں کے قبرستان کی توڑی گئی قبروں کی تعمیر کے لیے مسلمانوں نے 91 ہزار امریکی ڈالر (90 لاکھ پاکستانی روپے) سے زائد فنڈ جمع کرلیے تھے۔۔فنڈ جمع کرنے والوں نے کہاہے کہ انھوں نے 20 ہزار ڈالر کی رقم مانگی تھی جبکہ جمع ہونے والی رقم اس سے چار گنا زیادہ ہے۔امریکی مسلمانوں کے فنڈ اکٹھے کرنے کے پراجیکٹ نے اس ‘متبرک جگہ کی تعمیر کے لیے چندہ مانگنے کی مہم کا آغاز کیا تھا۔
اس اپیل کے منتظمین نے کہاہے کہ وہ مزید رقم کے لیے اپیل جاری رکھیں گے تاکہ مزوری میں بتاہ کی گئی قبروں کی مرمت کے بعد یہ رقم امریکہ میں کہیں بھی تباہ کی گئیں یہودی قبروں کی مرمت کے کام آ سکیں۔