ایتھنز(نیوزڈیسک)اہم اجلاس سے قبل یونان کی معاہدے کے لیے ناامیدی 18 جون 2015 شیئر  یونانی حکومت اور اس کے بین الاقوامی قرض خواہ معاہدے پر پہنچنے میں ناکامی پر ایک دوسرے کو موردِ الزام ٹھہرا رہے ہیں یونان کے وزیرِ خزانہ یانس وروفاکس کا کہنا ہے کہ یہ ان کے ملک کی ’سیاسی اور اخلاقی ذمہ داری‘ ہے کہ وہ قرضوں کے بحران پر اپنے عالمی قرض خواہوں سے کسی معاہدے پر متفق ہو جائے۔ تاہم انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ لگزمبرگ میں یورو زون کے وزارئے خزانہ کے اجلاس میں اس مسئلے کا فوری حل سامنے آنے کی کوئی امید نہیں ہے۔ صحافیوں سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنی سیاسی اور اخلاقی ذمہ داری کے تحت جلد از جلد اپنے شراکت داروں اور اداروں کے ساتھ ایک معاہدے پر پہنچنے کی کوشش کریں گے۔‘ یورپی کمیشن، یورپی مرکزی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی ادارہ آئی ایم ایف یونان کو مزید رقم دے سکتے ہیں لیکن وہ اس کے لیے مزید اصلاحات اور کفایت شعاری کے اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تاہم یونان کی حکمران جماعت سریزا اس مطالبے کو ماننے کے لیے تیار نہیں جس کے نتیجے میں بات چیت ڈیڈ لاک کا شکار ہے اور یونان کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ یونانی حکومت اور اس کے بین الاقوامی قرض خواہ مالی اصلاحات کے حوالے سے کسی معاہدے پر پہنچنے میں ناکامی پر ایک دوسرے کو موردِ الزام ٹھہرا رہے ہیں۔ ان مذاکرات کی ناکامی سے یونان کو بیل آؤٹ فنڈز سے دی جانے والی سات ارب بیس کروڑ یورو کی رقم رک گئی ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق 30 ارب یورو بینک سے اکتوبر اور اپریل کے درمیان نکلوائے گئے ہیں جمعرات کو سب کی نظریں جرمنی کی چانسلر آنگیلا میرکل کے جرمن پارلیمان سے خطاب پر بھی لگی ہیں۔ جرمن چانسلر پر ان کی اتحادی حکومت کے ارکان یونان کے معاملے میں سخت موقف اپنانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ براعظم یورپ کے لیے میں بی بی سی کے نامہ نگار کرس مورس کا کہنا ہے کہ یونان اور اس کے قرض خواہ دونوں مخالف فریق کی جانب سے اگلا قدم اٹھائے جانے کے منتظر دکھائی دیتے ہیں اور اس صورتحال میں کسی غلط اقدام اور حد سے زیادہ تاخیر کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ بدھ کو یونان کے مرکزی بینک نے پہلی بار خبردار کیا ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے اور یورو زون اور یورپی یونین دونوں سے بے دخلی کے ’تکلیف دہ راستے‘ پر جا سکتا ہے۔ بینک آف گریس نے ایک رپورٹ میں کہا ہے: ’کسی معاہدے پر پہنچنے میں ناکامی ایک تکلیف دہ سفر ہو گا جو ابتدائی طور پر یونان کو دیوالیہ کر دے گا اور آخرِکار ملک کو یورو زون اور ممکنہ طور پر یورپی یونین سے بے دخل کر دے گا۔‘ بینک کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اپنے شراکت داروں کے ساتھ تاریخی معاہدے کی اشد ضرورت ہے جسے ہم نظر انداز کرنا گوارا نہیں کر سکتے۔
عالمی امدادی ادارے اوریونان میں معاہدے کے امکانات کم
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی
-
والدین کا بہیمانہ قتل، بیٹے نے لاشیں کاٹ کر دریا میں بہادیں
-
وہ 6 عام غذائیں جن سے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے
-
چلتی موٹر سائیکل پر نازیبا حرکت کرنے والا پولیس افسر کا بیٹا پکڑا گیا
-
ڈی ایس پی کے ہاتھوں اہلیہ اور بیٹی کا قتل پولیس افسران کیلیے نئی مشکل بن گیا















































