پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

چکن کھانے کے شوقین ہوشیار !!خطرناک اینٹی بائیوٹکس مزاحم بیکٹیریا کے پھیلنے کاانکشاف

datetime 6  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک )برطانیہ کے ماہرین نے سپر بگ جو دراصل بیکٹریا کی ایک قسم سلمونیلا ہے کو ایک مریض کے خون میں دریافت کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ماہرین نے ڈنمارک کے ایک مریض کے خون میں سلمونیلا کے اثرات پائے ہیں جو ایک لاعلاج خون کے انفیکشن کی وجہ ہے۔ماہرین نے اس لا علاج انفیکشن سے پوری دنیا کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق چین سے درآمد ہونے والی مرغیوں کو اس انفیکشن کی وجہ بتایا جا رہا ہے کیونکہ ماہرین کو اس مرغیوں کے گوشت کے 5 سمپلز میں لاعلاج سلمونیلا کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں۔ڈنمارک کے سائنسدانوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ یہ بگ برطانیہ میں پہلے سے موجود نہیں تھا حالانکہ برطانیہ ڈنمارک سے کہیں زیادہ بڑا ملک اور خوراک کی تجارت میں بھی ڈنمارک سے آگے ہے۔رپورٹ کے مطابق اس انفیکش کی مریض میں دریافت چین کے اعلان کے دو ہفتے بعد ہوئی کہ سپر بگ اینٹی بائیوٹک کے خلاف مزاحم ہیں۔چین کے سائنسدانوں نے خبردار کیا کہ یہ سپر بگ بہت تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم برطانیہ کے ماہرین کا کہنا تھا کہ جس تیزی سے یہ انفیکشن چین سے برطانیہ تک پہنچا ہے واقعی حیران کن ہے۔ماہرین کی رپورٹ کے مطابق جین ایم سی آر 1 جو ،ای کولائی، سلمونیلا اور دیگر جرمز میں موجود ہوتا ہے لا علاج نمونیا کا باعث بنتا ہے۔اس جین کی بیکٹریا میں موجودگی بیکٹریا کو ہر طرح کی اینٹی بائیوٹیک کے خلاف مزاحم بنا دیتی ہے۔یہ بگ آسانی سے ایک بیکٹیریا سے دوسرے بیکٹیریا میں پھیل سکتا ہے جس کا مطلب ہے کہ سپر بگ کی جانوروں سے انسانوں میں منتقلی آسانی سے ہو سکتی ہے۔جین ایم سی آر1 کی مزید تحقیق کرنے پر چینی ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ جین مرغیوں کے 5 سپملز اور ایک مریض کے خون میں پایا گیا ہے۔ماہرین کی رپورٹ کے مطابق اس انفیکشن سے متاثرہ شخص کئی سال سے خون کے انفیکش کا شکار تھا اور رپورٹ میں اس کے خون میں موجود سلمونیلا میں جین ایم سی آر 1 پایا گیا۔ڈاکٹروں کا کہنا تھاکہ اس انفیکشن کا شکار مریض کے پاس علاج کا کوئی آپشن موجود نہیں ہوتا تاہم کولسٹین وہ آخری چوئس ہے جسے اس طرح کی بیماری میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔کولسٹین پولٹری میں بہت زیادہ استعمال کی جاتی ہے اور اس اینٹی بائیوٹیک کے زیادہ استعمال سے بیکٹریا اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت پیدا کر رہے ہیں۔
ماہرین نے کولسٹین کو ایگریکلچر میں استعمال کو کم کرنے کا حکم دیا ہے اور یورپ کے ماہرین نے اس سپر بگ کے خلاف ادویات بنانے کے لیے کوشش جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…