جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

چکن کھانے کے شوقین ہوشیار !!خطرناک اینٹی بائیوٹکس مزاحم بیکٹیریا کے پھیلنے کاانکشاف

datetime 6  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک )برطانیہ کے ماہرین نے سپر بگ جو دراصل بیکٹریا کی ایک قسم سلمونیلا ہے کو ایک مریض کے خون میں دریافت کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ماہرین نے ڈنمارک کے ایک مریض کے خون میں سلمونیلا کے اثرات پائے ہیں جو ایک لاعلاج خون کے انفیکشن کی وجہ ہے۔ماہرین نے اس لا علاج انفیکشن سے پوری دنیا کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق چین سے درآمد ہونے والی مرغیوں کو اس انفیکشن کی وجہ بتایا جا رہا ہے کیونکہ ماہرین کو اس مرغیوں کے گوشت کے 5 سمپلز میں لاعلاج سلمونیلا کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں۔ڈنمارک کے سائنسدانوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ یہ بگ برطانیہ میں پہلے سے موجود نہیں تھا حالانکہ برطانیہ ڈنمارک سے کہیں زیادہ بڑا ملک اور خوراک کی تجارت میں بھی ڈنمارک سے آگے ہے۔رپورٹ کے مطابق اس انفیکش کی مریض میں دریافت چین کے اعلان کے دو ہفتے بعد ہوئی کہ سپر بگ اینٹی بائیوٹک کے خلاف مزاحم ہیں۔چین کے سائنسدانوں نے خبردار کیا کہ یہ سپر بگ بہت تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم برطانیہ کے ماہرین کا کہنا تھا کہ جس تیزی سے یہ انفیکشن چین سے برطانیہ تک پہنچا ہے واقعی حیران کن ہے۔ماہرین کی رپورٹ کے مطابق جین ایم سی آر 1 جو ،ای کولائی، سلمونیلا اور دیگر جرمز میں موجود ہوتا ہے لا علاج نمونیا کا باعث بنتا ہے۔اس جین کی بیکٹریا میں موجودگی بیکٹریا کو ہر طرح کی اینٹی بائیوٹیک کے خلاف مزاحم بنا دیتی ہے۔یہ بگ آسانی سے ایک بیکٹیریا سے دوسرے بیکٹیریا میں پھیل سکتا ہے جس کا مطلب ہے کہ سپر بگ کی جانوروں سے انسانوں میں منتقلی آسانی سے ہو سکتی ہے۔جین ایم سی آر1 کی مزید تحقیق کرنے پر چینی ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ جین مرغیوں کے 5 سپملز اور ایک مریض کے خون میں پایا گیا ہے۔ماہرین کی رپورٹ کے مطابق اس انفیکشن سے متاثرہ شخص کئی سال سے خون کے انفیکش کا شکار تھا اور رپورٹ میں اس کے خون میں موجود سلمونیلا میں جین ایم سی آر 1 پایا گیا۔ڈاکٹروں کا کہنا تھاکہ اس انفیکشن کا شکار مریض کے پاس علاج کا کوئی آپشن موجود نہیں ہوتا تاہم کولسٹین وہ آخری چوئس ہے جسے اس طرح کی بیماری میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔کولسٹین پولٹری میں بہت زیادہ استعمال کی جاتی ہے اور اس اینٹی بائیوٹیک کے زیادہ استعمال سے بیکٹریا اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت پیدا کر رہے ہیں۔
ماہرین نے کولسٹین کو ایگریکلچر میں استعمال کو کم کرنے کا حکم دیا ہے اور یورپ کے ماہرین نے اس سپر بگ کے خلاف ادویات بنانے کے لیے کوشش جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…