منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

موروثی جراثیم کابریسٹ کینسر کے علاج سے کوتعلق نہیں ، تحقیق

datetime 28  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک ) عام طورپر ماہرین یہ سمجھتے ہیں کہ وہ خواتین جنہیں وراثت میں بریسٹ کینسر کے جراثیم ملیں، انہیں علاج کے باوجود بھی کینسر کا خطرہ موجود رہتا ہے تاہم اب ماہرین نے تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ اس مرض کے علاج کے بعد پیدا ہونے کے امکانات کاوراثت میں ملنے والے جراثیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایسی خواتین کو اس مرض کا شکار دیگر خواتین کے مقابلے میں کسی قسم کے خطرناک نتائج کا سامنا نہیں ہوتا ہے۔ یونیورسٹی آف ساو¿تھیمپٹن میں ایسوسی ایٹ پروفیسر برائے بریسٹ کینسر رمزے کٹریس نے یہ تحقیق کی ہے۔ پروفیسر رمزے کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق کی روشنی میں بریسٹ کینسر کا شکار خواتین کو پورے اعتماد کے ساتھ یہ تسلی دی جاسکتی ہے کہ انہیں وراثت میں ملنے والے جراثیم کی وجہ سے کوئی اضافی خطرہ نہیں ہے۔اس مرض سے نجات کیلئے دستیاب ٹریٹمنٹ ان خواتین کیلئے جن کے جینز میں اس مرض کا شکارہونے کا امکان ہے ، بھی اسی قدر موثر ہیں جتنا کہ دیگر خواتین کیلئے۔ واضح کہ بریسٹ کینسر اور اورین کینسر اگرچہ خاندانی امراض نہیں ہیں تاہم ان دونوں امراض کا شکار خواتین کو خبردار کیا جاتا ہے کہ ان کے اس مرض کا شکار ہونے کے بعد ان کی آئندہ نسلوں کی خواتین کے اس مرض کا شکار ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس مقصد کیلئے پروفیسر رمزے نے اٹھائیس سو خواتین کے کیسز کا جائزہ لیا تھا۔ یہ تمام خواتین 41برس سے کم عمر تھیں اور ان میں بریسٹ کینسر کی تشخیص اور علاج ہوچکا تھا۔ ماہرین نے پایا کہ وہ خواتین جن کے خاندان میں اس مرض کی تاریخ موجود تھی، ان کے جسم میں دیگر خواتین کے جسم کی نسبت بطور خاص کوئی تبدیلیاں نہ تھیں۔ تحقیقاتی ٹیم نے اب اپنی تحقیق کو جینز اور ٹریٹمنٹ کے طریقے کار کے بیچ تعلق کو تلاش کرنے کیلئے اسی تحقیق کو مزید وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…